لیاقت باغ میں نقصانات پر پیپلز پارٹی کو 4 لاکھ روپے کا جرمانہ

اپ ڈیٹ 02 جنوری 2020
پیپلز پارٹی نے 27 دسمبر کو بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر لیاقت باغ میں عوامی جلسے کا انعقاد کیا تھا — فائل فوٹو/نادر گرامانی
پیپلز پارٹی نے 27 دسمبر کو بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر لیاقت باغ میں عوامی جلسے کا انعقاد کیا تھا — فائل فوٹو/نادر گرامانی

راولپنڈی: پنجاب حکومت نے 27 دسمبر کو بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر پیپلزپارٹی کے لیاقت باغ میں عوامی جلسے کے دوران پھولوں، پودوں، گملوں اور درختوں کے نقصانات پر 4 لاکھ 51 ہزار 135 روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے کہ کسی سیاسی جماعت کو راولپنڈی کی پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کو نقصانات کے لیے جرمانہ ادا کرنا پڑا.

خیال رہے کہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور مذہبی جماعت جماعت اسلامی سمیت تحریک لبیک پاکستان نے بھی ماضی میں عوامی اجتماعات کیے ہیں تاہم پی ایچ اے (محکمہ باغات) کی جانب سے کسی قسم کے نقصانات کے ازالے کا دعویٰ نہیں کیا گیا تھا۔

نقصانات کی تفصیلات بتاتے ہوئے محکمہ باغات کا کہنا تھا کہ باغ کے پودے اور پھول سمیت برقی نطام کو جلسے کے شرکا نے نقصان پہنچایا ہے۔

مزید پڑھیں: 2020 صاف و شفاف عوامی الیکشن کا سال ہوگا، بلاول بھٹو

انہوں نے پارک کی لائٹس اور ٹائلز کے نقصان کے ازالے کے لیے 24 ہزار 22 روپے، پودے اور پانی کی فراہمی کے لیے لگائے گئے پائپس کے لیے بالترتیب 3 لاکھ 66 ہزار 700 اور 60 ہزار 414 روپے کا دعویٰ کیا تھا۔

محکمہ باغات نے عوامی اجتماع کے بعد کرسیاں، ٹینٹ اور اسٹیج کو قبضے میں لے لیا تھا، تاہم بعدازاں پیپلز پارٹی کی جانب سے رقم محکمہ باغات راولپنڈی کے نجی بینک اکاؤنٹس میں جمع کرانے کے بعد اس سامان کو واپس کردیا گیا۔

اس حوالے سے پیپلزپارٹی راولپنڈی کے صدر بابر جدون نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ عجیب بات ہے کہ محکمہ باغات نے پیپلز پارٹی سے نقصانات کے ازالے کا مطالبہ کیا جبکہ ماضی میں مذہبی جماعتوں اور مسلم لیگ (ن) سمیت حکمراں جماعت تحریک انصاف سے جلسے کرنے پر کوئی رقم وصول نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس سے قبل محکمہ باغات نے نقصانات کا تخمینہ 10 لاکھ روپے لگایا تھا تاہم یہ معاملہ 4 لاکھ 51 ہزار 135 روپے پر طے ہوا'۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'جلسے کے دوران ایک بھی درخت یا پودے کو نقصان نہیں پہنچا ہے'۔

ساتھ ہی بابر جدون کا کہنا تھا کہ 'تحریک انصاف کی حکومت نے پنجاب میں پیپلز پارٹی کے کامیاب جلسے کو دیکھتے ہوئے یہ اقدام اٹھایا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو فنڈز نہ دے پانے کے بعد پنجاب حکومت ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے مزید مواقع تلاش کر رہی ہے جس کی وجہ سے پیپلزپارٹی سے نقصانات کے ازالے کی بات کی گئی'۔

انہوں نے کہا کہ 'پیپلز پارٹی نے رقم جمع کرادی ہے اور پارک سے اپنا سامان واپس لے لیا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پیپلز پارٹی پہلی مرتبہ لیاقت باغ میں جلسے کیلئے تیاری مکمل

ان کا کہنا تھا کہ 'تحریک انصاف نے بھی پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں اس طرح کا جلسہ اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر حصوں میں منعقد کیا تھا تاہم انہیں کسی قسم کے نقصانات پر جرمانہ نہیں کیا گیا تھا۔

بابر جدون کے مطابق پیپلز پارٹی کو لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ سے نہ صرف جلسہ کرنے کی اجازت ملی بلکہ حکومت کو جلسے کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کا بھی کہا گیا تھا۔

علاوہ ازیں رابطہ کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے باغات آصف محمود جو محکمہ باغات کے چیئرمین بھی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی سیاسی جماعت سے نقصانات کے ازالے کا کہا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جلسے کے شرکا نے مہنگے ترین درختوں، پودوں اور پانی کی فراہمی کی لائنز، بجلی کے پینلز اور دیگر کو نقصان پہنچایا'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے نقصانات کے بدلے جرمانہ عائد کیا ہے نہ کہ عوامی اجتماع کا کرایہ وصول کیا ہے'۔

آصف محمود کا کہنا تھا کہ 'پیپلز پارٹی سے رقم وصول کرنے کے بعد محکمہ باغات نے فیصلہ کیا ہے کہ لیاقت باغ میں مستقبل میں جلسہ کرنے والوں سے نقصانات کا ازالہ وصول کیا جائے گا اور میں یقین دلاتا ہوں کہ حکمراں جماعت تحریک انصاف سے بھی عوامی اجتماع کے مقام پر ہونے والے نقصانات کے بدلے جرمانہ وصول کیا جائے گا'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں