فواد چوہدری نے غنڈوں کے ساتھ حملہ کیا، مبشر لقمان کی مقدمے کیلئے درخواست

اپ ڈیٹ 06 جنوری 2020
دونوں لاہور میں ایک ولیمے کی تقریب میں موجود تھے — فوٹو: ٹوئٹر
دونوں لاہور میں ایک ولیمے کی تقریب میں موجود تھے — فوٹو: ٹوئٹر

ملک کے معروف اینکر پرسن مبشر لقمان نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے کے لیے لاہور ماڈل ٹاؤن کے پولیس اسٹیشن میں درخواست دائر کردی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز (5 جنوری 2020) کو یہ اطلاعات سامنے آئیں تھیں کہ فواد چوہدری نے لاہور میں شادی کی ایک تقریب کے دوران مبشر لقمان کو تھپڑ رسید کردیا تھا، جس کے بعد اب مبشر لقمان نے فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کروانے کا فیصلہ کرلیا۔

ماڈل ٹاؤن تھانے میں دائر اپنی درخواست میں مبشر لقمان نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک تقریب کا حصہ بنے تھے جہاں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، گورنر پنجاب چوہدری سرور، تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور متعدد نامور شخصیات موجود تھیں۔

اینکر پرسن کے مطابق وہ اپنے دوست سے بات کر رہے تھے کہ جب فواد چوہدری نے اپنے 10 سے 12 مسلح غنڈوں کے ساتھ ان پر حملہ کیا۔

انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور سنگین نتائج اور قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں جس کے بعد وہ لوگ موقع سے فرار ہوگئے۔

مزید پڑھیں: فواد چوہدری نے مبشر لقمان کو تھپڑ رسید کردیا؟

مبشر لقمان کے مطابق اس واقعے کے 2 چشم دید گواہ بھی موجود ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس واقعے سے قبل فواد چوہدری نے انہیں کال کرکے دھمکیاں دیں کہ اگر انہوں نے الزامات لگانا بند نہ کیے تو وہ انہیں جان سے مار دیں گے۔

اپنی درخواست میں اینکر پرسن نے مطالبہ کیا کہ فواد چوہدری اور اس معاملے میں ملوث دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

نامور اینکر پرسن مبشر لقمان کی جانب سے درخواست تو جمع کروادی گئی ہے تاہم اس روپورٹ کے شائع ہونے تک فواد چوہدری کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی تھی۔

واضح رہے کہ نجی ٹی وی چینل ’جیو‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ چوہدری فواد حسین نے مبشر لقمان کو لاہور میں صوبائی وزیر محسن لغاری کے بیٹے کے ولیمے کی تقریب میں تھپڑ رسید کیا۔

رپورٹ کے مطابق ولیمے کی تقریب میں چوہدری فواد حسین ساتھی سیاستدانوں سے بات چیت میں مصروف تھے کہ تقریب میں اینکر مبشر لقمان بھی پہنچے، جس پر وفاقی وزیر نے ان سے کچھ دن قبل یوٹیوب پر کیے جانے والے پروگرام سے متعلق سوالات کیے جس پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

تقریب میں موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ فواد چوہدری نے مبشر لقمان کو تھپڑ رسید کردیا تو ساتھی سیاستدانوں نے دونوں کو الگ کرکے معاملے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی اور بعد ازاں دونوں تقریب سے چلے گئے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اینکر نے ٹی وی چینل سے بات کرنے کے دوران وفاقی وزیر کی جانب سے ’تھپڑ رسید‘ کرنے کی تصدیق کی تھی۔

دوسری جانب فواد چوہدری نے اپنی ایک ٹوئٹ میں مبشر لقمان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ 'مشبر لقمان جیسے لوگوں کا صحافت سے کوئی تعلق نہیں'۔

خیال رہے کہ مبشر لقمان نے 4 جنوری کو اپنے یوٹیوب چینل پر ایک پروگرام کیا تھا جس میں ان کے ساتھ ٹی وی اینکر رائے ثاقب کھرل بھی نظر آئے تھے جنہوں نے کئی انکشافات کیے تھے۔

رائے ثاقب کھرل نے ہی ان کے پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ آئندہ چند دن میں ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ، وفاقی وزیر فواد چوہدری سمیت حکمران جماعت کے دیگر اہم سیاستدانوں کی ویڈیوز لیک کریں گی۔

مذکورہ اینکر نے دعویٰ کیا تھا کہ حریم شاہ کے پاس فواد چوہدری کی غیر اخلاق ویڈیوز موجود ہیں، ساتھ ہی انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ ٹک ٹاک اسٹار کے پاس ایک خاتون وزیر کی بھی نامناسب ویڈیو موجود ہے۔

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب وفاقی وزیر نے کسی اینکر کو تھپڑ رسید کیا ہو، اس سے قبل فواد چوہدری جون 2019 میں بھی معروف اینکر سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں