کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر دھماکا، 2 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 07 جنوری 2020
دھماکا سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا جو پارکنگ میں کھڑی تھی—فوٹو:اے پی پی
دھماکا سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا جو پارکنگ میں کھڑی تھی—فوٹو:اے پی پی

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں میکانگی روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور دیگر 14 زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دھماکا کوئٹہ کے لیاقت بازار کے قریب میکانگی روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا۔

سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان وسیم بیگ کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں دو لاشیں اور سیکیورٹی فورسز کے 2 اہلکاروں سمیت 14 زخمیوں کو لایا گیا جنہیں ٹراما سینٹر میں داخل کرادیا گیا ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا سیکیورٹی فورسز کی کھڑی گاڑی کے قریب ہوا، تاہم فوری طور پر دھماکے کی نوعیت کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید

دھماکے کے بعد پولیس اہلکاروں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے سرچ آپریشن کے لیے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا۔

دھماکا سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا جو پارکنگ میں کھڑی تھی—فوٹو:اے پی پی
دھماکا سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا جو پارکنگ میں کھڑی تھی—فوٹو:اے پی پی

ساتھ ہی واقعے میں زخمی ہونے والے تمام زخمیوں کو ٹراما سینٹر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا، جہاں انہیں فوری طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے دھماکے کی مذمت کی اور دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بزدل دہشت گرد ایک مرتبہ پھر شہر اور صوبے کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، دیرپا امن کے قیام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، معصوم اور بے گناہ شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

جام کمال نے ہدایت کی کہ شہر میں سیکیورٹی کے اقدامات کو مزید مؤثر اور سخت بنایا جائے اور دہشت گردوں کو دوبارہ سر اٹھانے کا موقع نہ دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڈ پر دھماکا، پولیس اہلکار شہید

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں اور سیکریٹری صحت خود اس عمل کی نگرانی کریں۔

انہوں نے دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

یاد رہے کہ 15 نومبر 2019 کو کوئٹہ کے علاقے کچلاک میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔

سیکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی کو پرانے کچلاک بائی پاس کے علاقے میں اس وقت سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کے دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ معمول کی پیٹرولنگ کرتے ہوئے وہاں سے گزر رہی تھی۔

کوئٹہ میں گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا تاہم اکتوبر میں دہشت گردی کے دو واقعات پیش آئے تھے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: کچلاک کی مسجد میں دھماکا، 4 افراد جاں بحق

کوئٹہ کے علاقے اسپینی روڈ پر 21 اکتوبر کو دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس نے دھماکے کے حوالے سے کہا تھا کہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیے جانے والے دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا، جس سے وین کو جزوی نقصان پہنچا۔

اس سے قبل 15 اکتوبر کو کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 5 اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں