پاکستان سپر لیگ 2020: ٹکٹوں کی قیمتیں کم رکھنے جانے کا امکان

اپ ڈیٹ 15 جنوری 2020
پاکستان سپر لیگ کا افتتاحی میچ 20فروری کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا جائے گا— فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان سپر لیگ کا افتتاحی میچ 20فروری کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا جائے گا— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان سپر لیگ کے ٹکٹوں کی فروخت 20جنوری سے شروع ہوگی اور ٹکٹوں کے نرخ اس مرتبہ کم رکھے جانے کا امکان ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا ہے اور لیگ کے اگلے ایڈیشن کا آغاز 20فروری کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان میچ سے ہو گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان سپر لیگ 2020 کا شیڈول جاری، افتتاحی میچ کراچی میں ہوگا

پاکستان سپر لیگ کے گزشتہ تمام ایڈیشنز میں ٹکٹوں کی قیمتیں نسبتاً زیادہ رکھی گئی تھیں تاہم جس کے سبب شائقین کرکٹ نے بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ نہیں کیا تھا۔

گزشتہ سال پی ایس ایل کے ٹکٹوں کی قیمت 500 سے 8000 روپے تک مقرر کی گئی تھی جس پر شائقین نے قیمتوں کی زیادہ قرار دیتے ہوئے بورڈ سے قیمتوں کا مطالبہ کیا تھا۔

سابقہ تجربات کو دیکھتے ہوئے اس مرتبہ پی سی بی کی جانب سے پی ایس ایل میچوں کے ٹکٹ کی قیمت کم رکھے جانے کا امکان ہے کیونکہ ایونٹ کے تمام میچز پاکستان میں منعقد ہوں گے۔

بورڈ نے اس مرتبہ ٹکٹس کی قیمتیں 200روپے سے 3ہزار روپے تک رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل فائنل کے آن لائن ٹکٹ چند منٹ میں فروخت

ذرائع کے مطابق ڈے میچز کے ٹکٹ کی قیمت 200 سے 300 روپے تک مقرر کی جائے گی جبکہ دیگر ٹکٹوں کی قیمتیں 500، ایک ہزار، 2ہزار اور تین ہزار ہوسکتی ہے۔

پاکستان سپر لیگ اس مرتبہ مکمل طور پر پاکستان میں ہورہی ہے اور گزشتہ سال کے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سال اسٹیڈیم کو بھرنا پی سی بی کے لیے بڑا چیلنج ہے۔

گزشتہ سال پاک بھارت کشیدگی کے سبب پاکستان سپر لیگ کے لاہور میں شیڈول میچز کو کراچی منتقل کردیا گیا تھا اور لیگ کے آٹھ میچز کی میزبانی کراچی کو مل گئی۔

اس دوران لیگ کے آخری تین میچز کے علاوہ بقیہ تمام میچوں میں اسٹیڈیم میں بڑی تعداد میں شائقین نے اسٹیڈیم کا رخ نہیں کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل: کراچی اور لاہور کے میچز کے ٹکٹوں کی قیمتیں مقرر

اسی طرح سری لنکا کے خلاف ون ڈے اور ٹیسٹ میچوں میں بھی متعدد خالی اسٹینڈز کھلاڑیوں کا منہ چڑاتے رہے جس پر سابق کرکٹرز نے بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ وہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کے انعقاد کے باوجود شائقین کو اسٹیڈیم تک لانے کے لیے کوئی اقدامات کرنے میں ناکام رہی۔

ان حالات میں ایک مہینے سے زائد مدت تک چلنے والے ایونٹ کے تمام میچز میں شائقین کرکٹ کو اسٹیڈیم کا رخ کرنے پر آمادہ کرنا پی سی بی کے لیے کڑا چیلنج ہو گا اور اب دیکھنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس چیلنج سے کس طرح نبردآزما ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں