کراچی: بیروزگاری، غربت سے تنگ آکر چار بچوں کے باپ کی خودکشی

10 جنوری 2020
خود سوزی کے باعث متوفی کے جسم کا 65 فیصد حصہ جل گیا تھا — فائل فوٹو
خود سوزی کے باعث متوفی کے جسم کا 65 فیصد حصہ جل گیا تھا — فائل فوٹو

کراچی میں درمیانی عمر کے شخص نے مبینہ طور پر شدید مالی مشکلات کے باعث اپنے اہلخانہ کی ضروریات پوری نہ کر پانے پر خودکشی کرلی۔

پولیس کے مطابق متوفی کی عمر لگ بھگ 40 سال تھی اور وہ علاقہ ابراہیم حیدری کا رہائشی تھا جبکہ اس کے چار بچے تھے۔

پولیس حکام نے کہا کہ متوفی نے خود پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگالی جس کے بعد انہیں ڈاکٹر رُتھ فاؤ سول ہسپتال کے برنس سینٹر منتقل کیا گیا جہاں وہ جمعرات کی صبح دوران علاج دم توڑ گئے۔

خود سوزی کے باعث متوفی کے جسم کا 65 فیصد حصہ جل گیا تھا۔

ابراہیم حیدری تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) رضا سولنگی نے کہا کہ ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد متوفی نے پولیس افسر کو اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی: اسٹیٹ لائف کے سینیئر عہدیدار کی عمارت سے چھلانگ لگا کر 'خودکشی'

انہوں نے متوفی کے حوالے سے کہا کہ اس نے بیروزگاری اور غربت سے تنگ آکر اپنی زندگی کے خاتمے کا فیصلہ کیا، جبکہ وہ ردی کا کام کرتا اور گدھا گاڑی چلاتا تھا۔

متوفی کے بیٹے نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے والد سے چند روز قبل اسکول میں پہن کر جانے کے لیے گرم کپڑے خرید کر دینے کا کہا تھا۔

متوفی کی جیب سے وزیر اعظم عمران خان کے پتے پر لکھا گیا ایک خط میں ملا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ وہ بہت غریب ہیں لہٰذا انہیں روزگار اور گھر فراہم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: زبردستی منگنی کرانے پر لڑکی کی خودکشی

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ متوفی نے اپنے بھائیوں کو بھی ایک صوفی بزرگ کے مزار پر چھوڑے ہوئے خودکشی سے قبل لکھے جانے والے نوٹ سے متعلق بتایا تھا اور کہا تھا کہ ان کے بھائی وہ نوٹ وہاں سے اٹھا لیں۔

تاہم ایس ایچ او رضا سولنگی نے کہا کہ پولیس کو خودکشی سے قبل لکھا گیا ایسا کوئی نوٹ نہیں ملا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں