اقوام متحدہ نے سال 2020 میں 'گرم ترین موسم' کی پیشگوئی کردی

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2020
درجہ حرارت کے لحاظ سے گزشتہ دہائی سب سے گرم رہی تھی —فوٹو: رائٹرز
درجہ حرارت کے لحاظ سے گزشتہ دہائی سب سے گرم رہی تھی —فوٹو: رائٹرز

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ رواں برس درجہ حرارت توقعات سے کہیں زیادہ ہوگا جس کے باعث شدید موسمی واقعات جنم لیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق درجہ حرارت کے لحاظ سے گزشتہ دہائی سب سے گرم رہی تھی۔

اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں پہلے ہی غیر معمولی اضافہ ہوچکا ہے جس کے برف کا پگھلنے، دریا کی سطح میں اضافہ ہونے، سمندری گرمی اور تیزابیت میں اضافے کی صورت میں سنگین نتائج سامنے آئے ہیں۔

مزید پڑھیں: عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا خدشہ، رپورٹ

ڈبلیو ایم او نے گزشتہ ہفتے جاری یورپی یونین کی اس تحقیق کی تصدیق کی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ 2016 کے بعد سے 2019 گرم ترین سال تھا۔

ڈبلیو ایم او کے سربراہ پیٹرری طلاس نے آسٹریلیا میں کئی مہینوں سے جاری جنگل میں تباہ کن آگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 'سال 2020 کا آغاز ہو گیا ہے جس نے 2019 کو پیچھے چھوڑ دیا'۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے نیو ساؤتھ ویلز اور پڑوسی علاقے وکٹوریہ میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے جہاں ان دنوں آگ پر توجہ دی جارہی ہے جو 6 لاکھ ایکڑ کے رقبے پر ایک اور ہولناک آتشزدگی میں بدل رہی ہے۔

آسٹریلیا میں لگی آگ کے باعث اب تک 26 افراد ہلاک اور 2 ہزار گھر جل کر راکھ ہوچکے ہیں جبکہ جنوبی کوریا اور پرتگال کے رقبے سے بڑا تقریباً ایک کروڑ ہیکڑ خطہ اراضی آگ سے جل چکا ہے۔

پیٹرری طلاس نے کہا 'بدقسمتی سے 2020 اور آنے والے عشروں میں گرین ہاؤس گیسز میں لپٹی ریکارڈ گرمی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بڑھتا ہوا درجہ حرارت دنیا کو کہاں لے جائے گا؟

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے نے کہا کہ 1980 کی دہائی سے ہر دہائی پچھلی عہد کی نسبت زیادہ گرم رہی ہے۔

ذیلی ادارے نے خبردار کیا کہ 'یہ رجحان جاری رہے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'موجودہ مقدار میں اخراج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اعتبار سے صدی کے آخر تک درجہ حرارت میں تین سے پانچ ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ ہوجائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں ایڈیشنل سیکریٹری موسمیاتی تبدیلی نے کہا تھا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر سال ایک لاکھ 28 ہزار افراد کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے ارکان کو بتایا گیا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے اوسط عمر میں 2 سے 5 برس تک کمی آسکتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں