احتساب عدالت نے شہباز شریف کو حاضری سے تا حکم ثانی استثنیٰ دے دیا

اپ ڈیٹ 17 جنوری 2020
شہباز شریف، نواز شریف کے ہمراہ لندن گئے تھے اور اب تک وہیں مقیم ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
شہباز شریف، نواز شریف کے ہمراہ لندن گئے تھے اور اب تک وہیں مقیم ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت سے شہباز شریف کی حاضری سے مستقل استثنٰی کی درخواست تاحکم ثانی منظور کرلی۔

احتساب عدالت کے جج امجد نذیر نے قومی اسمبلی کے قائد حزبِ اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف حکومت کی اجازت سے علاج کے لیے لندن گئے تھے۔

ان کے ساتھ ان کے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی تھے جو اب بھی لندن میں مقیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف، حمزہ شہباز کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر

عدالت نے تاحکمِ ثانی مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ شہباز شریف کی غیر موجودگی میں ان کے خلاف ٹرائل جاری رہے گا۔

یاد رہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 7 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

اثاثے منجمد کرنے کی درخواست پر سماعت

دوسری جانب احتساب عدالت میں شہباز شریف کے خاندان کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف اعتراضات پر مشتمل درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت میں وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے 9 کمپنیوں اور دیگر اثاثہ جات کو منجمد کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ خواتین اور کمپنیاں اس کیس میں ملزم نہیں ہیں اور نہ ان کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں۔

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت سے استدعا کی کہ اثاثے منجمد کرنے کا حکم واپس لیا جائے۔

مزید پڑھیں: احتساب عدالت نے شہباز شریف اور اہل خانہ کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا

جس پر عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔

لاہور کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی اثاثے منجمد کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ نیب نے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے اثاثے منجمد کرنے کی استدعا کی تھی۔

عدالت نے مذکورہ درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف، ان کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس کے علاوہ عدالت نے شہباز شریف کی دونوں بیویوں، نصرت شہباز اور تہمیہ درانی کے نام موجود اثاثے منجمد کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ عدالتی حکم کے بعد شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ اپنے اثاثے فروخت نہیں سکیں گے اور نہ ہی جائیداد سے ہونے والا منافع انہیں ملے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں