وزیراعظم عمران خان عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کیلئے ڈیووس روانہ

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2020
وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کریں گے—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک پیج
وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کریں گے—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک پیج

وزیراعظم عمران خان عالمی اقتصادی فورم (ورلڈ اکنامک فورم) کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس روانہ ہوگئے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم کے ہمراہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے بیرون ملک مقیم پاکستانی ذوالفقار عباس بخاری اور معاون خصوصی برائے قومی سیکیورٹی ڈویژن معید یوسف ہیں۔

اس کے علاوہ مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے سفیر علی جہانگیر صدیقی ڈیووس میں وزیراعظم کے ساتھ شریک ہوں گے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی سیشن سے خطاب کریں گے

مذکورہ دورے کے 2 اہم نکات ہیں، جس میں وزیراعظم عمران خان کا عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی سیشن سے اہم خطاب اور سی ای اوز اور کارپوریٹ لیڈرز کے ساتھ پاکستان اسٹریٹجی ڈائیلاگ پر بات چیت کرنا ہے۔

اجلاس کی سائڈ لائن پر وزیراعظم عمران خان، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ساتھ مختلف عالمی رہنماؤں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

اس کے علاوہ کارپوریٹ، بزنس، ٹیکنالوجی اور فنانس ایگزیکٹو اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ مختلف ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خبردار کرتا ہوں! اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلائے، وزیراعظم

رپورٹ کے مطابق عمران خان فورم کے موقع پر بین الاقوامی میڈیا کونسل کے سیشن کے دوران عالمی میڈیا کی سینئر شخصیات اور ایڈیٹرز سے بھی خطاب کریں گے۔

علاوہ ازیں ڈان اخبار میں شائع مختلف خبررساں اداروں کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورہ ڈیووس کے دوران پاکستان، عراق، سوئٹزرلینڈ اور یورپی یونین کے رہنماؤں سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان، فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین پروفیسر کلاؤس شواب کی دعوت پر ڈیووس گئے ہیں۔

واضح رہے کہ فورم کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہونے والے رواں برس کے اجلاس کا موضوع ’اسٹیک ہولڈرز برائے مربوط و پائیدار دنیا‘ رکھا گیا ہے۔

فورم سے سیاسی رہنما، بزنس ایگزیکٹوز، بین الاقوامی اداروں کے سربراہان اور سول سوسائٹی کے نمائندے عصر حاضر کے اقتصادی، جیو پولیٹیکل، سماجی اور ماحولیاتی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں