سبز چائے صحت کے لیے کس حد تک فائدہ مند ہوتی ہے؟

22 جنوری 2020
یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

ایک ہفتے میں کم از کم 3 بار سبز چائے پینے والے افراد زیادہ لمبی اور صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

چائنیز اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز کی تحقیق میں ایک لاکھ سے زائد ایسے افراد کا جائزہ لیا گیا جن میں ہارٹ اٹیک، فالج یا کینسر کی تاریخ نہیں تھی۔

ان افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ وہ جو چائے پینے کے عادی تھے (ہفتہ بھر میں 3 یا اس سے زیادہ بار) اور دوسرا گروپ جو اس گرم مشروب کو پسند نہیں کرتے تھے یا عادی نہیں تھے (ہفتہ بھر میں 3 بار سے کم پیتے تھے)، پھر ان کا جائزہ 7 سال تک لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ چائے پینے کے عادی افراد زیادہ صحت مند اور زیادہ لمبی عمر پاتے ہیں۔

تجزیے کے مطابق چائے پینے کے عادی 50 سال کی عمر کے افراد میں امراض قلب اور فالج کا امکان اس گرم مشروب سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں اوسطاً 1.41 سال بعد سامنے آتے ہیں جبکہ وہ 1.26 سال زیادہ زندہ رہتے ہیں۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ چائے پینے کے شوقین افراد میں امراض قلب اور فالج کے دوران کا خطرہ 20 فیصد، جان لیوا امراض قلب اور فالج کا خطرہ 22 یفصد جبکہ کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 15 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

محققین نے چائے پینے والے افراد کے رویوں کا بھی جائزہ لیا اور دریافت کیا گیا کہ ایسے افراد میں امراض قلب اور فالج کا خطرہ 56 فیصد جبکہ کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 29 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ چائے پینے کے فوائد ان افراد میں ہی سامنے آتے ہیں جو اس کے عادی ہوتے ہیں اور اس کی وجہ چائے میں موجود بائیوایکٹیو مرکبات پولی فینولز ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ سبز چائے پینا امراض قلب اور فالج کے جان لیوا دورے اور کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 25 فیصد تک کم کردیتا ہے مگر سیاہ چائے سے کوئی نمایاں اثرات جسم پر مرتب ہوتے نہیں دیکھے گئے۔

سبز چائے پولی فینولز سے بھرپور ہوتی ہے جو دل کی جانب جانے والی شریانوں سے جڑے امراض سے تحفظ اور اس کا باعث بننے والے عناصر ہائی بلڈ پریشر وغیرہ کا خطرہ بھی کم کرتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں