رواں سال حج پیکج میں ایک لاکھ 15 ہزار روپے اضافے کی تجویز

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2020
ہرسال لاکھوں مسلمان فریضہ حج ادا کرتے ہیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
ہرسال لاکھوں مسلمان فریضہ حج ادا کرتے ہیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

وزارت مذہبی امور نے رواں سال حج پیکج میں ایک لاکھ 15 ہزار اضافے کی تجویز دے دی جس کے بعد حج کا خرچ ساڑھے 5 لاکھ تک پہنچ جائے گا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا، جس میں سیکریٹری وزارت مذہبی امور مشتاق احمد بھورانہ نے بریفنگ دی۔

اجلاس کے آغاز میں قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے وزیر کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا اور چیئرمین نے کہا کہ تاخیر سے اجلاس ہورہا ہے لیکن آج بھی وزیر مذہبی امور تشریف نہیں لائے، جس پر سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ وزیر کراچی کے دورے پر ہیں۔

اس پر چیئرمین کمیٹی عبدالغفور حیدری نے کہا کہ وزیر آتے نہیں جبکہ سیکریٹری خاص توجہ نہیں دیتے، ذمہ داری نبھانے کی بات ہوتی ہے، کسی کو خوامخواہ تنگ نہیں کرتے۔

مزید پڑھیں: اخراجات بڑھ گئے، اس سال حج مزید مہنگا ہوگا، وزیر مذہبی امور

انہوں نے کہا کہ ہم نے ذیلی کمیٹی بنائی تھی تاکہ حج آپریشن پر صحیح تجاویز آسکیں کیونکہ گزشتہ سال بھی حج کرایوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔

عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہم نے سعودی عرب سے کہا تھا کہ کمیٹی کا اجلاس ضروری ہے پھر بھی وہ نہیں آئے، جب حج پالیسی طے ہورہی ہے تو اس طرح کا مذاق نہیں چل سکتا، ہم نے برداشت کیا مگر پھر بھی وزیر مذہبی امور موجود نہیں۔

اجلاس کے دوران رکن کمیٹی حافظ عبدالکریم کا کہنا تھا کہ کراچی کا پروگرام زیادہ اہم ہے لیکن یہ کمیٹی نہیں، 'کرتارپور کا کوئی ایونٹ ہوتا تو بھی وہ وہاں ہوتے'۔

حافظ عبدالکریم کا کہنا تھا کہ حج کرایوں میں اضافہ ہورہا ہے، لوگ چیخ رہے ہیں لیکن انہیں کیا فرق پڑتا ہے، وزارت، حج کرایوں پر عوام کو سنجیدہ نہیں لینا چاہتی۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے سیکریٹری مذہبی امور سے پوچھا کہ وزارت بتائے اس کمیٹی کی کیا افادیت ہے؟ ساتھ ہی سینیٹر کیسوبائی نے کہا کہ جب تک وزیر نہیں آتے ایجنڈے پر بات نہیں ہونا چاہیے، لہٰذا وزیر مذہبی امور کو نوٹس دیا جائے۔

دوران اجلاس سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ فیصلے کا اختیار وزیر کے پاس ہوتا ہے، کمیٹی کا اجلاس وزیر مذہبی امور کی آمد تک موخر کردیا جائے، سینیٹ اجلاس چل رہا ہے کسی اور روز اس کا اجلاس بلا لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: حج درخواستوں سے جمع ہونے والی رقم پر سود لینے کا انکشاف

عبدالکریم نے کہا کہ حج پیکج میں اضافہ کیا جارہا ہے اور وزارت سنجیدہ نہیں، ساتھ ہی چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ حکومت کی بات کرتے ہیں تو یہ کہتے ہیں سیاست ہے، ہماری کوشش ہے کہ مسئلہ سے متعلق بات کریں۔

اجلاس کے دوران سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ اس سال ایک لاکھ 79 ہزار عازمین حج جارہے ہیں اور رواں سال حج پیکج میں ایک لاکھ 15 ہزار اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سال شمالی ریجن کا حج پیکج 5 لاکھ 50 ہزار روپے تک ہوگا جبکہ جنوبی ریجن کے لیے اخراجات 5 لاکھ 45 ہزار روپے ہوں گے۔

اس پر چیئرمین کمیٹی عبدالغفور حیدری نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، اس لیے پیکج بڑھا ہے، جس پر سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ گزشتہ برس حج پیکج پر 4 لاکھ 33 ہزار روپے تک لیے، جس میں جو رقم بچی وہ ہر حاجی کو واپس کی۔

سیکریٹری کے مطابق اوسطاً 37 ہزار روپے فی حاجی واپس کیے گئے جبکہ کچھ حاجیوں کو 60 ہزار روپے تک رقم واپس کی گئی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تقریباً 5 ارب روپے ہم نے حجاج کو واپس کیے ہیں، تاہم اس سال روپے کی قدر میں کمی اور ایئرلائنز کے کرایوں میں اضافہ، اخراجات بڑھنے کی وجہ بنا ہے۔

اجلاس کو دی گئی بریفنگ پر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ حج پیکج میں اضافہ نہ کریں، ہم اس کا حل دے سکتے ہیں، وزارت معلومات دے تو ہم معاونت کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب نے دوسری بار عمرے پر عائد اضافی فیس ختم کردی

اس دوران عبدالغفور حیدری نے کہا کہ وزیر مذہبی امور آئندہ اجلاس میں حاضری یقینی بنائیں، اگر وہ نہ آئے تو پھر ناراض بھی نہ ہوں، جس پر سیکریٹری مذہبی امور نے کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ کیونکہ وزیر مذہبی امور نے بیرون ملک بھی جانا ہے۔

سیکریٹری کے جواب پر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اگر وزیر باہر جائیں تو واپس نہ آئیں پھر احتجاج شروع ہوجائیں گے۔

بعد ازاں قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے اجلاس وفاقی وزیر کی عدم حاضری پر ملتوی کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں