دوہری شہریت کا معاملہ: فیصل واڈا کی نااہلی کیلئے دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر

28 جنوری 2020
فیصل واڈا اس وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
فیصل واڈا اس وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

انتخابات میں دوہری شہریت چھپانے پر وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کی نااہلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کر لی گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق بدھ کو درخواست پر سماعت کریں گے۔

ہائی کورٹ میں وکیل میاں محمد فیصل نے ایڈووکیٹ جہانگیر خان جدون کے توسط سے درخواست دائر کی ہے۔

مذکورہ درخواست میں وفاقی وزیر فیصل واڈا، سیکریٹری کابینہ ڈویژن اور سیکریٹری قانون و انصاف، سیکریٹری قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فریق بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واڈا امریکی شہری تھے، رپورٹ

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 2018 انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہوئے فیصل واڈا امریکی شہریت رکھتے تھے، فیصل واڈا نے الیکش کمیشن میں دوہری شہریت نہ ہونے کا جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔

مذکورہ درخواست میں کہا گیا کہ فیصل واڈا نے دوہری شہریت چھپا کر، جھوٹا حلف دے کر بد دیانتی کی، نامزدگی فارم جمع کرانے کے بعد فیصل واڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کے لیے اپلائی کیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ واضح کرچکی ہے کہ نامزدگی فارم جمع کراتے وقت دوہری شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ دینا ضروری ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ فیصل واڈا کو دوہری شہریت رکھنے اور جھوٹا حلف نامہ دینے پر نااہل کیا جائے، ان کی رکنیت معطل کرتے ہوئے قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کی وصولی کی جائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ وفاقی وزیر فیصل واڈا کو بطور وزیر کام کرنے سے روکا جائے اور انہیں ناہل قرار دے کر کراچی کے حلقہ این اے 249 میں دوبارہ انتخابات کروائے جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک انگریزی اخبار 'دی نیوز' نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ عام انتخابات 2018 میں حصہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی کے وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا دوہری شہریت کے حامل تھے۔

وفاقی وزیر فیصل واڈا کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی 11 جون 2018 کو جمع کروائے، جو الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک ہفتے بعد 18 جون کو منظور ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی وی پروگرام میں 'فوجی بوٹ' لانے پر فیصل واڈا پر تنقید

تاہم اس معاملے کے 4 روز بعد پی ٹی آئی ایم این اے نے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں اپنی شہریت کی تنسیخ کے لیے درخواست دی تھی۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق دوہری شہریت کے حامل فرد کو اس وقت تک الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں جب تک وہ دوسری شہریت ترک نہیں کردیتے۔

اسی معاملے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2018 میں 2 قانون سازوں ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت دوہری شہریت پر نااہل کردیا تھا۔

خیال رہے کہ حال ہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کے خلاف برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) میں بھی شکایت درج کروائی تھی۔

عابد شیر علی نے شکایت سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے فیصل واڈا کی غیر قانونی جائیدادوں کے ثبوت فراہم کردیئے ہیں۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے الزام عائد کیا تھا کہ فیصل واڈا کی برطانیہ میں 11 جائیدادیں ہیں لیکن وہ کیسے خریدیں یہ دیکھانے کے لیے کوئی منی ٹریل موجود نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں