کراچی ایئرپورٹ پر طیارے کو آگ جان بوجھ کر لگائی گئی، ابتدائی تحقیقات

اپ ڈیٹ 29 جنوری 2020
26 جنوری کو کراچی ایئرپورٹ پر آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا — فائل فوٹو: وکی میڈیا کامنز
26 جنوری کو کراچی ایئرپورٹ پر آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا — فائل فوٹو: وکی میڈیا کامنز

کراچی ایئرپورٹ پر اتوار کی رات کو ہونے والی آتشزدگی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ آگ ایئرپورٹ کے ایک ویران حصے میں جھاڑیوں میں لگی تھی جس نے پھیل کر شاہین ایئرلائنز انٹرنیشنل (ایس اے آئی) کے گراؤنڈڈ طیارے بوئنگ 737 کو اپنی لپیٹ میں لیا تھا، جس کے بعد فائر ٹینڈرز نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا تھا۔

تاہم پیر کو اتھارٹیز نے رن وے سے دور جائے وقوع جہاں کئی گراؤنڈڈ اور ریٹائرڈ طیارے برسوں سے کھڑے ہیں وہاں کا دورہ کیا، جس پر حکام کو یہ معلوم ہوا کہ آگ جھاڑیوں میں نہیں بلکہ طیارے میں لگائی گئی تھی جو اس سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی ایئر پورٹ پر دہشت گرد حملہ، 29 ہلاک

بعد ازاں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے حقائق کی تلاش کے لیے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی تاکہ آتشزدگی کی وجوہات جان سکیں کہ گویا یا حادثہ تھا یا سازش جبکہ اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی کو آتشزدگی سے ہونے والے نقصانات کا بھی معلوم کرنے کا کہا گیا۔

سی اے اے کی جانب سے کہا گیا کہ 26 جنوری کو رات 10 بجکر 44 منٹ پر 'انٹرنیشنل سیٹلائٹ کے مشرقی حصے جہاں سابقہ شاہین ایئر لائن انٹرنیشنل کے 12 ناکارہ طیارے کھڑے تھے، (وہاں) باڑ کے اندرونی و بیرونی حصوں کے درمیان آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے'۔

سول ایوی ایشن کے انجینئر توفیق شیخ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی کو 30 جنوری تک اپنی رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا تاہم ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں واضح ہے کہ کسی نے طیارے کو آگ لگائی۔

سی اے اے کے سینئر حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'یہ ہماری ابتدائی تحقیقات ہیں کہ (آگ پہلے طیارے میں لگی) تاہم ہمارے لیے تشویش ناک بات یہ ہے کہ کوئی اتنی سخت سیکیورٹی کے مقام پر کیسے داخل ہوکر (جان بوجھ کر یا انجانے) میں آگ لگا سکتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ کے کولڈ سٹوریج سے سات لاشیں برآمد

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب تک کچھ حتمی نہیں ہے اور واقعے پر تحقیقات جاری ہیں۔

خیال رہے کہ شاہین ایئرلائن انٹرنیشنل کے ایک ارب 36 کروڑ روپے کے واجبات ادا نہ کرنے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اکتوبر 2018 میں اس کے مقامی و بین الاقوامی آپریشنز معطل کردیے تھے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے شاہین ایئرلائن کے طیاروں کو اپنے قبضے میں لے کر ان کی خراب حالت بتاکر انہیں گراؤنڈڈ کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں