رواں ماہ 25 جنوری کو اختتام کو پہنچنے والے ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ میں اگرچہ ڈرامے کے مرکزی کردار ہمایوں سعید دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگئے تھے اور پوری قوم نے ڈرامے میں ان کی موت پر سوشل میڈیا پر طرح طرح کی میمز بنائی تھیں۔

تاہم اب عدالت نے ’دانش‘ کا کردار نبھانے والے ہمایوں سعید کو ’میرے پاس تم ہو‘ میں خواتین کی تضحیک کرنے والے ڈائیلاگ بولنے پر طلب کرلیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے خاتون ثناء سلیم کی درخواست پر نہ صرف ہمایوں سعید بلکہ ڈرامے کے لکھاری خلیل الرحمٰن قمر کو بھی طلب کرلیا اور ساتھ ہی عدالت نے پیمرا سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو آئندہ ماہ 13 فروری تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں ثنا سلیم نامی خاتون کی جانب سے وکلا نے درخواست دائر کی تھی کہ ’میرے پاس تم ہو‘ میں خواتین کو منفی انداز میں دکھایا گیا اور ڈرامے میں خواتین کے حوالے سے غلط ڈائیلاگ بولے گئے۔

خاتون کی درخواست پر 29 جنوری کو سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی تھی جس میں خاتون کے وکلا سمیت پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اور نجی ٹی وی چینل اے آر وائے کے وکلا بھی پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: میرے پاس تم ہو! ‘دانش جانتا تھا سکون صرف قبر میں ہے’

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ڈرامے کے خلا ف لاہور کی عدالت میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی اور کیا درخواست گزار کو ڈرامے کی محض قسط نمبر 21 یا آخری قسط پر اعتراض ہے؟

عدالت کے استفسار پر خاتون کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ ڈرامے میں عورت کی کردار کشی کی گئی، درخواست کا مطلب کسی ایک قسط پر اعتراض نہیں اور نہ ہی درخواست گزار حکم امتناع لینا چاہتے ہیں بلکہ درخواست گزار ڈرامے کے اسکرپٹ کے خلاف ہیں۔

ہمایوں سعید نے ہی میرے پاس تم ہو کو پروڈیوس کیا تھا—اسکرین شاٹ یوٹیوب
ہمایوں سعید نے ہی میرے پاس تم ہو کو پروڈیوس کیا تھا—اسکرین شاٹ یوٹیوب

عدالت نے پیمرا کے وکلا سے استفسار کیا کہ ڈرامے کی مانیٹرنگ کا کوئی طریقہ موجود ہے، ان ہاؤس کوئی سینسر ہے آپ کے پاس؟ جس پر پیمرا کے وکلا نے بتایا کہ اس طرح کا فورم پیمرا کے پاس موجود ہے جس کی پالیسی کے مطابق ڈرامے کے اندر زبان اور منظر نگاری اخلاق کے دائرے میں ہونے چاہیے۔

درخواست گزار کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ ڈرامے میں خواتین کے لیے ’دو ٹکے کی لڑکی‘ کا ڈائیلاگ استعمال کیا گیا اور اب یہ ڈائیلاگ بہت مشہور ہوگیا ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ ڈرامے میں کہا گیا کہ کراچی میں 30 ہزار روپے میں لوگ مارے جاتے ہیں، ڈرامے میں کراچی کے امیج کو بھی خراب دکھایا گیا جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عدالت سے پہلے درخواست گزار کسی فورم میں گئے؟ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ درخوست گزار کو پہلے متعلقہ فورم سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔

مزید پڑھیں: ڈراما ختم ہوتے ہی عائزہ خان نے’مہوش‘ کے بیوفا کردار پر خاموشی توڑدی

عدالت کے استفسار پر درخواست گزار کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ وہ عدالت میں صرف اس لیے آئیں ہیں کہ پیمرا کو ہدایات دی جائیں، جس پر عدالت نے کہا کہ اگر ڈرامے میں غیر اخلاقی جملے استعمال کیے گئے ہیں تو وہ ہدایات نہیں بلکہ عمل کروائیں گے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا ڈرامے میں ایسی قابل اعتراض گفتگو کی گئی ہے کہ نہیں؟ ساتھ ہی عدالت نے استفسار کیا کہ جس شخص نے ڈرامے میں ڈائیلاگ بولے وہ کیوں نہیں آئے؟ جس پر نجی ٹی وی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگلی سماعت میں ڈائیلاگ بولنے والے اداکار ہمایوں سعید کو پیش کیا جائے گا۔

ڈرامے میں ہمایوں سعید کی اہلیہ ان سے بے وفائی کرکے امیر شخص سے تعلقات استوار کرتی ہیں—اسکرین شاٹ
ڈرامے میں ہمایوں سعید کی اہلیہ ان سے بے وفائی کرکے امیر شخص سے تعلقات استوار کرتی ہیں—اسکرین شاٹ

دوران سماعت درخواست گزار نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ’میرے پاس تم ہو‘ میں ایک خاتون اور مرد کو نکاح کے بغیر ایک ساتھ رہتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ ایک 6 سالہ بچے کو اپنی اسکول ٹیچر سے اپنے والد کا رشتہ کرواتے ہوئے بھی دکھایا گیا۔

عدالت نے بعد ازاں ڈرامے کے مرکزی اداکار و پروڈیوسر ہمایوں سعید اور لکھاری خلیل الرحمٰن قمر کو آئندہ سماعت پر 13 فروری کو عدالت طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ ’میرے پاس تم ہو‘ کے خلاف لاہور کی سول کورٹ میں بھی ڈرامے کی آخری قسط رکوانے کے لیے ایک خاتون نے درخواست جمع کرائی تھی تاہم عدالت نے ڈرامے کو نشر کرنے سے روکنے والی درخواست مسترد کردی تھی۔

علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی ڈرامے کے خلاف ایک درخواست دائر کی گئی تھی تاہم ڈرامے کو 25 جنوری کو نہ صرف ٹی وی بلکہ سینما گھروں میں بھی دکھایا گیا اور ڈرامے کی آخری قسط میں مرکزی اداکار دانش کی موت پر سوشل میڈیا پر میمز بنائی گئیں۔

ڈرامے میں دانش کا کردار ہمایوں سعید نے ادا کیا تھا جس کی بیوی مہوش (عائزہ خان) اسے غریب سمجھ کر دھوکا دینے کے بعد چھوڑ جاتی ہے اور ایک امیر شخص شہوار (عدنان صدیقی) سے تعلقات استوار کرتی ہے جو پہلے سے ہی شادی شدہ ہوتے ہیں۔

مہوش اور شہوار شادی کرنا چاہتے ہیں مگر اس سے قبل شہوار کی بیرون ملک مقیم اہلیہ واپس آجاتی ہیں اور مہوش کو بے عزت کرکے نکال دیتی ہیں جس کے بعد آخری قسط میں مہوش کو اپنی غلطی کا احساس ہوتا ہے تو وہ پہلے شوہر دانش سے ملنے کی خواہش کا اظہار کرتی ہیں لیکن دانش ان سے ملنے ان کے گھر آتے ہیں اور انہیں دیکھنے کے بعد دانش کو دل کا دورہ پڑتا ہے اور وہ جاں بر نہیں ہوسکتے۔

اداکارہ عائزہ خان نے ڈرامے میں مہوش کا کردار ادا کیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ عائزہ خان نے ڈرامے میں مہوش کا کردار ادا کیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (2) بند ہیں

muhammadshahnawaz Jan 30, 2020 12:52pm
I am surprise,court is hearing a case on dailoge "do takey ki aurat".kia sab baqi theek hay.why cour is waisting time on such fozool matters
Mohd Dinar Jan 30, 2020 01:02pm
Hamaray society ki bilkul sahi tasweer kashi ki Hai.Ismay koe tazheek amaz Bat nhe hue hai.Hamary mushary Maay kahawateen 3,3 bachoon ko chool kar dusay mardoon ka saat bagh jatay hai.Ya drama un khawateen k lia hai.Saray khawateen us par barham honey ki zarurat bilkul nahein hai.