پاک سوزوکی کا 3 روز تک پیداوار بند رکھنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2020
پاک سوزوکی نے کلٹس کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا —فائل فوٹو : رائٹرز
پاک سوزوکی نے کلٹس کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا —فائل فوٹو : رائٹرز

کراچی: پاک سوزوکی موٹر کمپنی (پی ایس ایم سی) نے فروری میں تین دن تک اپنی پیداوار بند کرنے کا اعلان کردیا۔

اس حوالے سے پاک سوزوکی نے جاری ایک نوٹیفکیشن میں غیرپیداواری دن (این ڈی پی) کے بارے میں آگاہ کیا تاہم پیداوار بند رکھنے کی وجہ نہیں بتائی البتہ یہ اعلان کیا کہ آٹو موبائل کے شعبے میں پیداوار 3، 4 اور 10 فروری کو بند رہے گی۔

مزید پڑھیں: پاک سوزوکی کی آلٹو 660 سی سی مارکیٹ میں آگئی

یاد رہے کہ پاک سوزوکی نے رواں مالی سال کے دوران جنوری میں اپنی انوینٹری کو معقول بنانے کے لیے 4 روز تک پیداوار بند رکھی تھی۔

علاوہ ازیں کمپنی نے سوزوکی کلٹس وی ایکس ایل اور اے جی ایس ماڈلز کی قیمتوں میں 10 ہزار روپے اضافہ کردیا جس کے بعد کلٹس کی قمیت 18 لاکھ 65 ہزار اور اے جی ایس ماڈلز کی قیمت 19 لاکھ 85 ہزار روپے ہوگئی۔

کمپنی کے مطابق گاڑیوں کی قیمت میں حالیہ اضافہ گاڑیوں کے ماڈلز میں لگائے نئے انفوٹینمنٹ سسٹم کی وجہ سے کیا گیا۔

واضح رہے کہ ایکسچینج ریٹ میں استحکام ہونے سے درآمدی لاگت میں کمی کے باوجود یکم جنوری کو پاک سوزوکی نے کلٹس کے علاوہ اپنے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 49 سے 90 ہزار روپے کا اضافہ کیا تھا۔

آٹو سیکٹر میں طلب کی کمی رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں کمپلیٹ اور سیمی ناکڈ ڈاؤن کٹس کی درآمدات میں 46 فیصد کمی کی بڑی وجہ تھی اور یہ درآمدات گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 42 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 22 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سوزوکی کا آلٹو 660 سی سی کی فروخت کی تاریخ کا اعلان

اس کے علاوہ نئی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، خام مال پر اضافی کسٹمز ڈیوٹی اور ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھاؤ پر بڑھتی قیمتوں کے باعث مالی سال 2020 کی پہلی ششماہی میں گاڑیوں کے مختلف ماڈلز کی فروخت 32 سے 72 فیصد تک کم ہوئی جبکہ شرح سود 13.25 فیصد کی سطح پر ہونے کے باعث بھی نئے خریداروں کو بھی متاثر کیا۔

تاہم یہ واضح رہے کہ جنوری میں ہونڈا اٹلس کارز پاکستان لمیٹڈ نے کوئی بھی غیرپیداواری دن نہیں گزارا جبکہ دسمبر 2019 میں کمپنی نے صرف 8 دن کام کیا تھا۔

اس کے علاوہ ٹویوٹا گاڑیوں کو اسمبل کرنے والی انڈس موٹر کمپنی نے گزشتہ برس کے ماہ نومبر کے 4 سے 5 دن کے مقابلے میں دسمبر میں کسی دن پیداواری عمل کو معطل نہیں کیا۔


یہ خبر 31 جنوری 2020 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں