سپریم کورٹ میں پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ موجودہ دور کی نہیں، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 01 فروری 2020
وزیر ریلوے شیخ رشید لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر ریلوے شیخ رشید لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں پیش کی گئی ریلوے آڈٹ رپورٹ ان کے دور کی نہیں اور ان کے دور کی رپورٹ 30 جون سے قبل جمع کرائی جائے گی۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریلوے خسارہ کیس میں ادارے کی آڈٹ رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر ریلوے کو طلب کرکے ان کی سرزنش کی تھی۔

چیف جسٹس نے وزیر ریلوے کو کہا تھا کہ آپ کا سارا کچا چٹھا ہمارے سامنے ہے، آپ کی انتظامیہ سے ریلوے نہیں چلے گی۔

اسی دوران چیف جسٹس نے سانحہ تیزگام سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ آتشزدگی سے واقعے سے متعلق آپ بتائیں، 70 لوگ جل کر مرگئے، اس پر تو آپ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ وزیر صاحب لوگوں کو خواب نہ دکھائیں، آپ آج بھی اٹھارویں صدی کی ریلوے چلا رہے ہیں، ریلوے کے محکمے میں لوٹ مار مچی ہوئی ہے، اس پر شیخ رشید نے کہا کہ میں 18 گھنٹے کام کرتا ہوں، میں نے 70 لاکھ مسافر بڑھائے ہیں۔

مزید پڑھیں: آتشزدگی کے واقعے پر تو وزیر ریلوے کو مستعفی ہوجانا چاہیے تھا، چیف جسٹس

علاوہ ازیں آج لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'آڈٹ رپورٹ ہماری نہیں ہے، جب ہماری رپورٹ جمع کرائی جائے گی تو قوم ہم پر الزامات لگائے یا ہماری کارکردگی کو سراہے گی، تاہم پیش کردہ رپورٹ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں'۔

سانحہ تیز گام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'ریلوے میں ہم نے 3 کمیٹیاں قائم کردی ہیں جو سانحہ تیزگام کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ کے خدو خال کو دیکھیں گی'۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ 'اختیار تھا کہ سانحہ تیز گام کی رپورٹ کو روک لوں تاہم ہم نے اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی'۔

اس موقع پر وزیر ریلوے نے اعلان کیا کہ ریلوے میں 75 موجودہ بوگیوں کی تزئین و آرائش اور بحالی کرکے اس کے ذریعے 4 نئی ٹرینیں چلائیں گے۔

کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کو 15 روز میں بحال کرنے کا کہا ہے لیکن یہ بہت مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'سرکلر ریلوے پر وزیر اعظم سے بات ہوئی اور انہوں نے ہدایت دی ہے کہ جس طرح عدلیہ کہتی ہے کریں'، تاہم ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'سرکلر ریلوے کا 6 کلومیٹر کا علاقہ خون خرابے والا علاقہ ہے جسے خالی کرانا بہت مشکل ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ 'آج کراچی جاکر اس مسئلے کو دیکھوں گا اور (اگر) سندھ حکومت نے ساتھ دیا تو سپریم کورٹ کے احکامات کو پورا کروں گا'۔

دوران گفتگو یوم یکجہتی کشمیر منانے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 5 فروری کو لال حویلی کے باہر ریلی نکالیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ریلوے سے زیادہ کرپٹ کوئی ادارہ نہیں، چیف جسٹس

علاوہ ازیں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'ریلوے 42 ارب روپے پینشن ادا کرتا ہے اور 32 ارب روپے ہم تنخواہیں دیتے ہیں جبکہ 17 ارب روپے کا تیل استعمال ہوتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وزیر اعظم کے پاس ایک رپورٹ لے کر جارہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ جس طرح حکومت دوسرے محکموں کے پینشن دیتی ہے پاکستان ریلوے کی پینشن بھی حکومت ادا کرے تاکہ ہمارا خسارہ ختم ہوسکے'۔

تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں کی ناراضی کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چوہدری برادران اور متحدہ قومی موومنٹ کہیں نہیں جارہی وہ حکومت کے ساتھ ہی رہیں گے۔

نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ نواز شریف نے واپس آنا نہیں، مریم نے جانا نہیں جبکہ شہباز شریف واپس آسکتے ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں