اسلام آباد ہائیکورٹ: مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس

اپ ڈیٹ 10 فروری 2020
عدالت نے انسداد بدعنوانی کے ادارے کو دونوں درخواستوں پر 10 فروری تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا —فائل فوٹو: فیس بک
عدالت نے انسداد بدعنوانی کے ادارے کو دونوں درخواستوں پر 10 فروری تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا —فائل فوٹو: فیس بک

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں گرفتار احسن اقبال کی درخواست ضمانت پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کردیے۔

مسلم لیگ (ن) کے دونوں رہنماؤں نے ضمانت بعداز گرفتاری کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

ضمانت کی درخواستوں کی سماعت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس لبنیٰ پرویز پر مشتمل بینچ نے کی۔

سماعت میں شاہد خاقان عباسی کی جانب سے بیرسٹر ظفراللہ پیش ہوئے جبکہ احسن اقبال کی نمائندگی ایڈووکیٹ طارق محمود جہانگیری نے کی۔

یہ بھی پڑھیں:ایل این جی ریفرنس: شاہد خاقان عباسی کا ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب سے 10 فروری کو جواب طلب کر لیا۔

عدالت نے انسداد بد عنوانی کے ادارے کو دونوں درخواستوں پر 10 فروری تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔

اس کے علاوہ عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ تحریری جواب کی نقول آئندہ سماعت سے قبل درخواست گزاروں کے وکلا کو فراہم کی جائے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی ٹھیکوں میں مبینہ بے ضابطگیوں اور احسن اقبال نارووال سپورٹس سٹی کیس میں گرفتار ہیں۔

مزید پڑھیں: نارووال اسپورٹس سٹی کیس: احسن اقبال کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

خیال رہے کہ یکم فروری کو شاہد خاقان عباسی جبکہ احسن اقبال نے 4 روز قبل ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مائع قدرتی گیس کیس میں گرفتار کیا تھا۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اس وقت قوائد کے خلاف ایل این جی ٹرمینل کے لیے 15 سال کا ٹھیکہ دیا، یہ ٹھیکہ اس وقت دیا گیا تھا جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے۔

بعدازاں 3 دسمبر 2019 کو نیب نے احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس دائر کیا تھا، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے سابق چیئرمین سعید احمد خان سمیت 10 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

دوسری جانب قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو نارووال کے اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ بدعنوانیوں سے متعلق کیس میں گرفتار کیا تھا۔

نیب کے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ نیب راولپنڈی نے نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس اسکینڈل میں رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ احسن اقبال پر نارووال اسپورٹ سٹی منصوبے کے لیے وفاقی حکومت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے فنڈز استعمال کرنے کا الزام ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں