چین: 10 دن میں تیار کردہ ہسپتال میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج شروع

اپ ڈیٹ 03 فروری 2020
ہسپتال میں 3 فروری سے مریضوں کا علاج شروع کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
ہسپتال میں 3 فروری سے مریضوں کا علاج شروع کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی

حیران کن تعمیراتی منصوبے بنانے والے ملک چین نے گزشتہ ماہ جنوری کے آغاز میں ملک میں شروع ہونے والے مہلک ’کورونا وائرس‘ کے بعد ہنگامی بنیادوں پر ہسپتال بنانے کا آغاز کیا تھا جسے مکمل کرلیا گیا ہے۔

اگرچہ چین نے متعدد جگہوں پر عارضی ہسپتال قائم کرکے وہاں پر ’کورونا وائرس‘ کے مریضوں کا علاج شروع کیا تاہم جنوری کے آخری ہفتے میں چین نے 2 بڑے ہسپتال بنانے کا آغاز کیا۔

چینی حکومت نے 24 جنوری 2020 کو ’کورونا وائرس‘ سے متاثرہ شہر ’ووہان‘ میں ’ ہوشینشان‘ نامی ایک ہزار بستروں کے ہسپتال بنانے کا آغاز کیا۔

ہسپتال کی تعمیر میں تقریبا 3 درجن کرینوں نے 24 گھنٹے کام کیا—فوٹو: اے ایف پی
ہسپتال کی تعمیر میں تقریبا 3 درجن کرینوں نے 24 گھنٹے کام کیا—فوٹو: اے ایف پی

یہی نہیں بلکہ حکومت نے اسی شہر میں ’لیشنشان‘ نامی ہسپتال بنانے کا آغاز بھی کیا اور دونوں ہسپتالوں کی تعمیر میں بیک وقت ہزاروں افراد نے دن رات کام کیا۔

ہزاروں افراد اور درجنوں ہیوی تعمیراتی گاڑیوں کے دن رات کام کرنے کے بعد چینی تعمیراتی ماہرین نے ’ہوشینشان‘ ہسپتال کو 2 فروری کی شب تک مکمل کرلیا۔

ہسپتال کی تعمیر میں زیادہ تر ریڈی میڈ مٹیریل کا استعمال کیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
ہسپتال کی تعمیر میں زیادہ تر ریڈی میڈ مٹیریل کا استعمال کیا گیا—فوٹو: اے ایف پی

مذکورہ ہسپتال میں کنٹینر کی طرح تیار کردہ کمروں کے استعمال سمیت لوہے، سیمنٹ، لکڑی، پلاسٹک اور پیتل سمیت دیگر تعمیراتی اشیا کا استعمال کیا گیا اور محض 9 دن میں ہی ہسپتال کو بنادیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: `[کورونا وائرس، چین میں ایک ہزار بستر کا ہسپتال 10 دن میں تعمیر][1]`

مذکورہ ہسپتال کو 25 ہزار اسکوائر میٹر پر تعمیر کیا گیا ہے جب کہ ہسپتال میں ایک ہزار بستروں کی گنجائش رکھی گئی ہے۔

ہسپتال کو 2 فروری کی شب مکمل کیے جانے کے بعد چینی حکام نے کہا تھا کہ 3 فروری سے مذکورہ ہسپتال میں مریضوں کا علاج شروع ہوجائے گا اور اب ہسپتال میں مریضوں کا علاج شروع کردیا گیا۔

چینی نشریاتی ادارے ’سی جی ٹی این‘ کے مطابق ہوشینشان ہسپتال میں 1400 میڈیکل اسٹاف ارکان کو تعینات کرکے وہاں پر مریضوں کا علاج شروع کردیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ ہسپتال کے ہر کمرے میں صرف 2 بسترے رکھے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہسپتال میں مجموعی طور پر 500 کمرے بنائے گئے ہیں کیوں کہ ہسپتال میں ایک ہزار بسترے رکھے گئے ہیں۔

ہسپتال کو 25 ہزار اسکوائر میٹر رقبے پر بنایا گیا—فوٹو: اے ایف پی
ہسپتال کو 25 ہزار اسکوائر میٹر رقبے پر بنایا گیا—فوٹو: اے ایف پی

رپورٹ کے مطابق جہاں ہسپتال میں میڈیکل ارکان کو تعینات کردیا گیا وہیں پر ہسپتال میں جدید طبی آلات بھی نصب کردیے گئے جب کہ ہسپتال میں اس بات کا بھی خیال رکھا گیا ہے کہ دوران علاج مریضوں کا علاج کرنے والا طبی عملہ محفوظ رہ سکے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہسپتال کی تعمیر میں کیے گئے آلات اور وہاں نصب کیے گئے طبی آلات کو ماحول دوست اشیا سے بنایا گیا اور ساتھ ہی ہسپتال کی تعمیر کا ڈیزائن اس طرح رکھا گیا ہے کہ وہاں طبی عملہ مریضوں کے وائرس سے محفوظ رہ سکے۔

ہسپتال کے کمروں کے لیے کنٹینرز کا استعمال کیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
ہسپتال کے کمروں کے لیے کنٹینرز کا استعمال کیا گیا—فوٹو: اے ایف پی

دوسری جانب سی جی ٹی این نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ ووہان شہر میں تعمیر کی جانے والے دوسرے ہسپتال کی بھی 75 فیصد تعمیر مکمل کرلی گئی ہے اور اسے 3 دن بعد 6 فروری کو مریضوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔

ووہان میں تعمیر کیا جانے والا دوسرا ہسپتال ’ہوشینشان‘ مذکورہ ہسپتال جتنا ہی بنایا جائے گا۔

ہسپتال کی تیاری میں دن رات ہزاروں افراد نے کام کیا—فوٹو: اے ایف پی
ہسپتال کی تیاری میں دن رات ہزاروں افراد نے کام کیا—فوٹو: اے ایف پی

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ چین میں ہسپتال یا کسی عمارت کو محض 10 دن میں تعمیر کیا گیا ہو بلکہ اس سے قبل بھی چین میں متعدد تعمیراتی منصوبوں کو ایک سے تین دن کے اندر بھی تعمیر کیا جا چکا ہے۔

چین دنیا بھر میں تعمیراتی منصوبوں کے حوالے سے منفرد اہمیت رکھتا ہے اور وہاں نہ صرف انتہائی کم مدت میں تعمیراتی منصوبے مکمل کیے جاتے رہے ہیں بلکہ تعمیراتی منصوبوں کی اچھوتی ڈیزائن کو بھی دنیا کے لوگ دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔

ہسپتال کو چینی فوج کے حوالے کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
ہسپتال کو چینی فوج کے حوالے کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں