مردان: شہدا پولیس کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کا معاہدہ

اپ ڈیٹ 14 فروری 2020
ڈی پی او سجاد خان اور اسکول کے پرنسپل عماد اکبر نے معاہدے پر دستخط کیے—فوٹو: علی اکبر
ڈی پی او سجاد خان اور اسکول کے پرنسپل عماد اکبر نے معاہدے پر دستخط کیے—فوٹو: علی اکبر

خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کی پولیس نے کانسیپٹ اسکول سسٹم کے ساتھ معاہدہ کرلیا جس کے تحت غیر سرکاری تنظیم پولیس شہدا کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرے گی۔

معاہدے کے تحت ضلع کے حاضر پولیس اہلکاروں کے بچے بھی آدھی فیس میں تعلیم حاصل کرسکیں گے۔

مزید پڑھیں: 4 اگست: خیبرپختونخوا میں 'یوم شہدائے پولیس'

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) مردان سجاد خان اور کانسپٹ اسکول کے پرنسپل عماد اکبر نے معاہدے پر دستخط کیے جس میں طلبہ، اساتذہ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس شیخ ملتون محمد طیب جان نے شرکت کی۔

اس ضمن میں ڈی پی او ساجد خان نے معاہدے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی ہوگئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 'بے شمار قربانیاں دیں' اور ' شہدا کے ورثا کی خدمت کرنا معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری' ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں انتخابی تشدد، 11 افراد ہلاک

ڈی پی او ساجد خان نے کہا کہ 'ہم نے پولیس شہدا کے لواحقین کے لیے پولیس ہسپتال، ایک پیشہ ور تربیتی مرکز اور دیگر سہولیات کے مراکز قائم کیے ہیں کیونکہ ان کی ضروریات کو پورا کرنا ہماری ذمہ داری ہے'۔

واضح رہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانی دینے والے پولیس اہکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے خیبر پختونخوا میں ہر سال 4 اگست کو 'یوم شہدائے پولیس' منایا جاتا ہے۔

2015 کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک ہزار 5 سو 11 پولیس افسران اور جوان جان دے چکے ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانی دینے والے 1511 اہلکاروں میں ایک آئی جی (انسپکٹر جنرل)، 2 ڈی آئی جی، 5 ایس پی، 20 اے ایس پی و ڈی ایس پی، 22 انسپکٹر، 103 سب انسپکٹر، ایک 124 اے ایس آئی، 133 ہیڈ کانسٹیبل اور 1100 کانسٹیبل شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں