بیوروکریٹس کی ترقیاں چیئرمین ایف پی ایس سی کی منظوری کی منتظر

اپ ڈیٹ 19 فروری 2020
سینٹرل سلیکشن بورڈ نے بیوروکریٹس کی ترقیوں کی تجویز کی تھی—تصویر فیس بک
سینٹرل سلیکشن بورڈ نے بیوروکریٹس کی ترقیوں کی تجویز کی تھی—تصویر فیس بک

اسلام آباد: اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سینٹرل سلیکشن بورڈ (سی ایس بی) کے اجلاس کےنکات کو حتمی شکل دے دی جس میں سول سرونٹس کے کیسز پر نظر ثانی اور ان کی ترقیوں کی تجاویز دی گئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی ایس بی نے یکے بعد دیگرے 27 تا 29 جنوری 2020 تک ہونے والے اجلاس کے دوران وزارتوں محکموں میں گریڈ 19 اور 20 کے بیوروکریٹس کے عہدوں کی ترقی کا جائزہ لیا۔

اجلاس کے دوران بورڈ نے بیوروکریٹس کی ترقیوں کی تجویز کی تھی تاہم اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اجلاس کے نکات کو حتمی شکل دینے میں 3 ہفتے لگا دیے۔

یہ بھی پڑھیں: ترقی پانے والوں میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز کے افسران کی اکثریت

اس ضمن میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں موجود ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ڈویژن کے کیریئر پلاننگ ونگ نے نکات تیار کر کے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین حسیب اطہر کو بھجوادیے۔

ان کا کہنا تھا کہ حسیب اطہر ان نکات کا مطالعہ کریں گے اور ان کی منظوری کے بعد سول سرونٹس کی ترقی کی سمری وزیراعظم عمران خان کو بھجوائی جائے گی۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ گزشتہ دور کے برعکس وزیراعظم ہاؤس میں موجودہ حکام ترقیوں کے عمل میں تاخیر نہیں کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ماضی میں پرنسپل سیکریٹری اور سابق وزیراعظم کے ایک سابق مشیر سی ایس بی کی جانب سے افسران کی ترقی کی تجاویز کی جانچ پڑتال کرتے تھے تاکہ کچھ بیوروکریٹس کی ترقی علیحدہ کی جاسکے۔

مزید پڑھیں: حکومت نے سینئر بیوروکریٹس کی ترقی کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی

یہ وہ وجہ تھی جس کے باعث افسران کو ترقی کے باضابطہ نوٹیفکیشن کے لیے مہینوں انتظار کرنا پڑتا تھا۔

تاہم چونکہ اب یہ طریقہ کار موجود نہیں تو توقع ہے کہ دفتر وزیراعظم چند روز میں سمری پر کارروائی کرلے گا جس کے بعد اسے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے دوبارہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھجوادیا جائے گا۔

یاد رہے کہ سی بی ایس اجلاس میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز (پی اے ایس) یعنی سابق ڈسٹرک منیجمنٹ گروپ، پولیس سروسز آف پاکستان، وزارت اطلاعات و نشریات، تجارت، ریلویز، تحفظ خوراک و تحقیق، آبی وسائل، سمندر پار پاکستانی، تعلیم و تربیت، ہوا بازی، کابینہ، وزارت خزانہ، ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے افسران کی ترقی کی تجویز دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری افسران کی ترقیوں کا معاملہ قانونی پیچیدگی کے باعث التوا کا شکار

اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق ان میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز کے 50 افسران، سیکریٹریٹ گروپ کے 15، پی ایس پی کے 27، ایف بی آر کے 30 اور آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس کے 12 افسران بھی گریڈ 21 میں ترقی کے لیے زیر غور تھے۔

دیگر وزارتوں/محکموں کے گریڈ 21 میں ترقی پانے کے لیے افسران کی تعداد 6 سے 10 تھی جس میں آئی ایس آئی کے 5 افسران بھی شامل تھے، جن کی ادارے میں ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر ترقی کے لیے غور کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں