کورونا وائرس کا پھیلاؤ: ملک کے جی ڈی پی میں 1.57 فیصد خسارے کا خدشہ

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2020
جائزے کا مقصد اس سلسلے میں رہنمائی کرنا ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
جائزے کا مقصد اس سلسلے میں رہنمائی کرنا ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی پی) کے جائزے کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے صورت میں زراعت، کاروبار، تجارت، سیاحت اور صحت کے شعبے میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 1.57 فیصد کمی کا اندیشہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وائرس کے عمومی پھیلاؤ کا ملک کی معیشت پر اثر ایک کروڑ 62 لاکھ 30 ہزار ڈالر سے 61 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو صورتحال کے بہتر سے بدترین ہونے پر منحصر ہے۔

منیلا سے تعلق رکھنے والے قرض دہندہ ادارے نے واضح کیا ہے کہ اس تجزیے کا مقصد صرف ایک مثال پیش کرنا ہے، اسے وائرس کے پھیلاؤ کی صورت میں پیش گوئی کے طور پر نہ سمجھا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کورونا وائرس ترقی پذیر ایشیائی ممالک کی معیشتوں پر نمایاں اثرات مرتب کرے گا‘

اس تخمینے کا مقصد پالیسی بنانے والوں کی اس سلسلے میں رہنمائی کرنا ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے تاکہ وہ جلد ردِ عمل کے ساتھ روک تھام کے فوائد اور اخراجات کا صحیح اندازہ کرسکیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا کہ ترقی پذیر ایشیائی معیشتوں کے لیے وائرس کے پھیلاؤ پر منحصر معاشی نقصانات 77 ارب ڈالر سے 3 کھرب 47 ارب ڈالر یا عالمی جی ڈی پی کا 0.1 سے 0.4 فیصد تک ہوسکتے ہیں۔

تخمینے کے مطابق صرف چین کو ایک کھرب 3 کروڑ ڈالر یا جی ڈی پی کے 0.8 فیصد خسارے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کا قرض منظور کردیا

بینک کے مطابق ترقی پذیر ایشیائی ممالک پر یہ نمایاں اثرات متعدد طریقوں سے پڑ سکتے ہیں جس میں مقامی طلب میں تیزی سے کمی، سیاحت اور کاروباری سفر میں کمی، تجارت اور پیداواری روابط، فراہمی میں مشکلات اور صحت کے اثرات شامل ہیں۔

دوسری جانب ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورتحال بدترین ہونے کی صورت میں پاکستانی معیشت کو 4 ارب 95 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے۔

جس میں زراعت اور کان کنی میں ایک کروڑ 56 ارب ڈالر، تجارت اور کاروبار میں ایک ارب 95 کروڑ ڈالر، مینوفیکچرنگ، ٹرانسپورٹ اور ہوٹل کی سروس میں ایک ارب 50 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کا مالی امداد کے حکومتی دعوے سے اظہارِ لاتعلقی

دوسری جانب بہترین صورتحال میں پاکستانی معیشت پر وائرس کے پھیلاؤ کے اثرات ایک کروڑ 62 لاکھ 30 ہزار ڈالر تک محدود رہ سکتے ہیں۔

جس میں زراعت اور کان کنی میں 55 لاکھ ڈالر، کاروبار، تجارت اور خدمات میں 55 لاکھ 40 ہزار ڈالر، مینوفیکچرنگ میں 36 لاکھ ڈالر اور ٹرانسپورٹ اور ہوٹل کی صنعت کے 1.32 فیصد شامل ہیں۔

معتدل صورتحال میں پاکستان کو ہونے والا نقصان 3 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں زراعت کے ایک کروڑ 22 لاکھ ڈالر، کاروبار و تجارت کے ایک کروڑ 7 لاکھ ڈالر جبکہ مینوفیکچرنگ، ٹرانسپورٹ اور ہوٹل کے ایک کروڑ 8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں