ایران: کورونا کے 'علاج کی افواہ' پر زہریلی شراب سے 27 افراد ہلاک

09 مارچ 2020
ایران میں غیر مسلم اقلیتوں کے علاوہ شراب نوشی پر سب کے لیے پابندی ہے — فائل فوٹو / ڈان
ایران میں غیر مسلم اقلیتوں کے علاوہ شراب نوشی پر سب کے لیے پابندی ہے — فائل فوٹو / ڈان

ایران میں نوول کورونا وائرس کا علاج شراب سے ہونے کی افواہوں کے بعد زہریلی شراب پینے سے 27 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' نے ایران کی سرکاری خبر ایجنسی 'اِرنا' کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زہریلی شراب پینے سے ایران کے جنوب مغربی صوبے خوزِستان میں 20 جبکہ شمالی خطے البورز میں 7 افراد ہلاک ہوئے۔

ایران، چین کے باہر کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے۔

ایران میں غیر مسلم اقلیتوں کے علاوہ شراب نوشی پر سب کے لیے پابندی ہے۔

مقامی میڈیا کی خفیہ طور پر فروخت ہونے والی زہریلی شراب سے متعلق اکثر رپورٹس سامنے آتی رہتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 77، ایمرجنسی سروس چیف بھی متاثر

خوزستان کے دارالحکومت اہواز کی جُندیشاپور میڈیکل یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا کہ زہریلی شراپ پینے والے 218 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

علی احسان پور نے کہا کہ 'یہ افراد زہریلی شراب سے ان افواہوں کے بعد متاثر ہوئے کہ شراب سے کورونا وائرس کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔'

البورز کے نائب پراسیکیوٹر محمد اغیاری نے 'ارنا' کو بتایا کہ مرنے والے افراد نے آن لائن مواد سے گمراہ ہو کر یہ سوچ کر شراب نوش کی کہ اس سے انہیں کورونا وائرس سے لڑنے اور علاج میں مدد ملے گی۔

شراب اگر زیادہ مقدار میں پی جائے تو اس سے بینائی جانے، جگر کو نقصان پہنچنے اور موت کا خطرہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کا پھیلاؤ، تیل کی قیمتوں میں کمی سے ایشیائی مارکیٹیں کریش کرگئیں

واضح رہے کہ ایران میں کورونا وائرس اس کے تمام 31 صوبوں میں پھیل چکا ہے جس سے اب تک 237 افراد ہلاک اور 7 ہزار 161 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

ارنا کے مطابق خوزستان میں اتوار تک کورونا وائرس کے 69 کیسز میں سے 16 کی موت واقع ہوچکی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں