ایشیا اور چین کے امیر ترین شخص جیک ما نے پاکستان سمیت متعدد ایشیائی ممالک کو لاکھوں فیس ماسکس اور کورونا وائرس ٹیسٹ کٹس دینے کا اعلان کیا ہے۔

یہ جیک ما کی فلاحی خدمات کے لیے قائم ادارے کی جانب سے اس عالمی وبا کی روک تھام کے حوالے سے کوششوں کا حصہ ہے، جو اس سے قبل یورپ اور امریکا میں بھی فیس ماسکس اور کٹس فراہم کرچکا ہے۔

ای کامرس کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما نے رواں ہفتے ٹوئٹر اکائونٹ بناتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جیک ما فائونڈیشن اور علی بابا فائونڈیشن کی جانب سے امریکا، ایران اور اٹلی سمیت یورپ کے کچھ ممالک کو فیس ماسکس اور ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی جائیں گی۔

اب اپنے نئے ٹوئٹ میں جیک ما نے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیشن، افغانستان، کمبوڈیا، لائوس، مالدیپ، منگولیا، میانمار، نیپال اور سری لنکا کو وائرس کی روک تھام کے لیے حفاظتی ملبوسات، وینٹی لیٹرز اور تھرما میٹرز سمیت فیس ماسکس اور ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی جائیں گی۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں طبی اور حفاظتی آلات کی قلت کا سامنا ترقی پذیر کے ساتھ ترقی یافتہ ممالک کو بھی ہوا ہے۔

مجموعی طور پر جیک ما کی جانب سے ایشیائی ممالک کو 18 لاکھ فیس ماسکس، 2 لاکھ سے زائد ٹیسٹنگ کٹس، 36 ہزار حفاظتی ملبوسات فراہم کیے جائیں گے۔

جیک ما نے لکھا کہ کہ تیزرفتاری سے ان اشیا کی فراہمی آسان نہیں مگر ہم ایسا کریں گے۔

16 مارچ کو جیک ما کی جانب س 54 افریقی ممالک کو فی ملک 20 ہزار ٹیسٹنگ کٹس، ایک لاکھ ماسکس اور ایک ہزار حفاظتی ملبوسات اور فیس شیلڈز فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

13 مارچ کو ٹوئٹر جوائن کرنے کے بعد اپنے بیان میں جیک ما نے کہا تھا 'اپنے ملک کے تجربے کے پیش نظر میں کہا سکتا ہوں کہ برق رفتار اور درست ٹیسٹنگ، طبی عملے کے تحفظ کے لیے آلات اس وائرس کی روک تھام کے لیے سب سے موثر ہیں'۔

ان کا کہنا تھا 'توقع ہے کہ ان سپلائیز سے امریکا میں کچھ لوگوں کو مدد مل سکے گی،یہ بڑی وبا انسانیت کے لیے ایک چیلنج ہے، آج یہ ایسا چیلنج نہیں جو سے کوئی ملک اکیلا نمٹ سکے، بلکہ ہر ایک کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، اس وقت ہمیں اپنے وسائل بغیر کسی قیاس کے شیئر کرنے چاہیے اور وبا کی روک تھام کے تجربے اور اسباق کا تبادلہ کرنا چاہیے تاکہ اس سانحے کو شکست دینے کا موقع مل سکے'۔

انہوں نے بیان ان الفاظ پر ختم کیا 'متحد ہوکر ہم کھڑے رہ سکتے ہیں، تقسیم ہوئے تو گرجائیں گے'۔

واضح رہے کہ جیک ما 42 ارب ڈالرز کے ساتھ اس وقت چین بلکہ ایشیا کے امیر ترین شخص ہیں اور کورونا وائرس کے نتیجے میں رواں ماہ اسٹاک مارکیٹوں اور دنیا بھر میں معیشتوں کو پہنچنے والے دھچکے نے بھارت کے مکیش امبانی کو پیچھے کردیا۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 510 ہوگئی ہے۔

کورونا کیسز کے سب سے زیادہ کیس صوبہ سندھ میں 267 رپورٹ ہوئے جب کہ پنجاب 96 کیسز کے ساتھ دوسرے، بلوچستان میں 92، خیبرپختونخوا میں 23، گلگت بلتستان میں 21، اسلام آباد میں 10 اور آزاد کشمیر میں ایک کیس سامنے آیا ہے جبکہ 3 مریض جاں بحق اور 5 صحت مند ہوچکے ہیں۔

دنیا بھر میں وائرس کے باعث 11 ہزار 397 ہلاکتیں ہوچکی ہیں، اب تک 2 لاکھ 75 ہزار 427 افراد اس وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں