کوروناوائرس: مسلم لیگ (ن) نے ٹاسک فورس تشکیل دے دی

22 مارچ 2020
شہباز شریف لندن سے واپسی کے بعد پہلا اجلاس کررہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز
شہباز شریف لندن سے واپسی کے بعد پہلا اجلاس کررہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کورونا وائرس کے متاثرین کے لیے شریف خاندان کے ہسپتالوں کو قرنطینہ کے طور پر استعمال کرنے کی پیش کی ہے اور صورت حال پر پارٹی رہنماؤں پر مشتمل ٹاسک فورس تشکیل دے دیا۔

ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگ زیب کے مطابق پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی زیر صدارت وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیاگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی درپیش صورت حال میں پارٹی کی سطح پر دو کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں اور پارٹی رہنماوں پر مشتمل ہیلتھ ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:شہباز شریف برطانیہ سے وطن واپس پہنچ گئے

مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ہیلتھ ٹاسک فورس کورونا وائرس کی صورت حال کی نگرانی اور عوام کی مدد کے لیے سفارشات تیار کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ، خواجہ سلمان رفیق، عائشہ رضا فاروق، مریم اورنگ زیب اور عطااللہ تارڑ بھی ہیلتھ ٹاسک فورس میںشریک ہیں۔

ترجمان مسلم لیگ(ن) کے مطابق عطاالللہ تاڑر ٹاسک فورس کی کوآرڈی نیشن کریں گے جبکہ مریم اورنگزیب میڈیا کوآرڈینیشن کی ذمہ داریاں انجام دیں گی۔

دوسری کمیٹی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پارلیمانی ایڈوائزری گروپ اور پارٹی کے صوبائی صدور اور سنئیر رہنماؤں پر مشتمل دوسری کمیٹیکی بھی تشکیل دی گئی ہے، رکن قومی اسمبلی شزہ فاطمہ خواجہ دونوں کمیٹیوں کی سیکریٹری کے فرائض ادا کریں گی۔

شہبازشریف کی کورونا پر حکومت کو پیش کش

ترجمان مسلم لیگ (ن) کے مطابق شہباز شریف نے شریف گروپ کے ہسپتال قرنطینہ سینٹز کے طورپر استعمال کرنے کی پیش کش کر دی۔

شہباز شریف نے کہا کہ اتفاق ہسپتال اور شریف گروپ کے تمام ہسپتال کورونا سے بچاو کی سہولیات کی فراہمی کے لیے دستیاب ہیں۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف آج اسلام آباد پہنچیں گے، مریم اورنگ زیب

انہوں نے کہا کہ دیگر فیصلوں کا اعلان پارلیمانی ایڈوائزری گروپ کے اجلاس کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ شہباز شریف گزشتہ روز لندن سے واپس ملک پہنچے تھے جس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کی صورت حال کے پیش نظر فوری واپسی کا فیصلہ کیا۔

وطن پہنچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا تھا کہ ’میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے علاج کے سلسلے میں ان کے ساتھ لندن میں تھا، متعلقہ ڈاکٹر چھٹی پر تھا اس لیے نواز شریف کے دل کا آپریشن ممکن نہیں ہو سکا‘۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ’ڈاکٹر چھٹی سے واپس آگیا ہے اور اب ڈاکٹر نے معائنے کا وقت دیا ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’فضائی حدود بند ہونے کی خبر پر میں نے اور نواز شریف نے مشورہ کیا اور نواز شریف نے مجھے وطن واپس پہنچنے کا کہا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں