متاثرہ گھرانوں میں نوجوانوں کے ذریعے راشن تقسیم کریں گے، فردوس عاشق اعوان

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2020
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ متاثرہ افراد میں راشن پہنچانا وزیر اعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے — اسکرین شاٹ
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ متاثرہ افراد میں راشن پہنچانا وزیر اعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے — اسکرین شاٹ

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی مشکل گھڑی میں نوجوانوں کے ذریعے غریب افراد میں راشن تقسیم کیا جائے گا۔

فردوس عاشق اعوان نے نے اتوار کو میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں قیادت کو ساتھ کھڑا ہونا ہوتا ہے، کوئی بھی حکومت اکیلے وائرس کو شکست نہیں دے سکتی، اس وائرس کو شکست دینے کے لیے عوام کی یکجہتی اور یکسوئی کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کو جرات مندانہ انداز میں روڈ میپ کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: پنجاب کے بعد سندھ میں بھی کیسز کی تعداد 500 سے تجاوز کرگئی

ان کا کہنا تھا کہ پہلا قدم یہ ہے کہ جو لوگ اس وبا کا شکار ہو سکتے ہیں انہیں بچائیں، حفاظتی تدابیر اپپنائیں اور عوام میں شعور بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ احساس ذمے داری پیدا کریں۔

معان خصوصی کا کہنا تھا کہ دوسرا قدم یہ ہے کہ ہماری کوششوں کے باوجود جو لوگ اس سے متاثر ہو جاتے ہیں ان کی مدد کی جائے کیونکہ ہم اس وائرس کو نہیں روک سکتے کیونکہ یہ پوری دنیا کے لیے چیلنج بنا ہوا ہے اور اس کی کوئی سرحد نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس لاک ڈاؤن نے ہماری معیشت خصوصاً ہماری گڈز ٹرانسپورٹیشن کو متاثر کیا، ہمارا پسا ہوا طبقہ لاک ڈاؤن کا شکار ہوا ہے کیونکہ وہ جہاں کام کر رہا تھا تو فیکٹریاں، ریسٹورنٹس اور تعمیراتی کاموں کے بند ہونے سے وہ بےبیروزگار ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: احتیاطی تدابیر سے ہی وبا پر قابو پاسکتے ہیں، ظفر مرزا

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ان بیروزگاروں کو سب سے بڑا چیلنج فوڈ سپلائی کا ہے اور کھانے پینے کی اشیا کی دستیابی اور ان کو پہنچانا حکومت کی ذمے داری اور وزیر اعظم پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اس مشکل کی گھڑی میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ان تمام متاثرین کے گھروں تک راشن پہنچانے کے اپنے عزم کو کور کمیٹی کے سامنے رکھا اور اس کو شفاف اور یکساں تقسیم کرنے کے لیے تجاویز طلب کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے سب کی رائے لینے کے بعد تمام قیادت کو باور کرایا کہ وہ معاشرے میں مثبت روشن کردار ادا کرنے کے لیے نوجوانوں کو ایک دفعہ پھر اپنے ہراول دستے کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اس اہم قومی ذمے داری کے لیے انہوں نے نوجوانوں کا انتخاب کیا ہے کیونکہ نوجوان اس ملک میں تبدیلی کا نشان اور علامت ہیں۔

مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن کے باعث بھارت میں غریب عوام کو مشکلات کا سامنا، مودی کی معذرت

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اس ہراول دستے کو کورونا کے چیلنج سے نبردآزمان ہونے کے لیے وزیر اعظم نے اپنا دست بازو بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سماجی خدمات میں نوجوانوں نے ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے اور وہ بے غرض ہو کر ہمیشہ انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار رہے ہیں لہٰذا ان نوجوانوں کی طاقت کو مستحق، نادار اور دکھی افراد کی بھرپور امداد کے لیے بروئے کار لانے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ غریب و نادار کم آمدن والے افراد کے گھروں میں اشیائے ضروریات پہنچانے کی ذمے داری ایک مرتبہ پھر نوجوانوں کے سپرد کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے ہلاکتیں 31 ہزار تک جا پہنچیں، مریض 6 لاکھ 65 ہزار سے متجاوز

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اس حوالے سے عوام تک خوراک کی سپلائی کو بلا تعطل پہنچانے کے لیے جو روڈ میپ واضح کیا ہے اس کا اعلان وہ کل کرنے جا رہے ہیں اور اس مشکل صورتحال میں اہم چیلنج، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بروقت کارروائی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانا ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ وزیر اعظم نے کور کمیٹی کو واضح کیا کہ ملک زرعی اجناس کے حوالے سے خود کفیل ہے، ملک میں کھانے پینے کی اشیا وافر مقدار میں موجود ہیں اور اشیا کی مصنوعی قلت پیدا کر کے عوام کو مشکلات سے دوچار کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک راشن کی سپلائی کے لیے 10 ارب روپے کا فنڈ مختص کر چکے ہیں جس کے تحت 4 ہزار روپے فی کس 25 لاکھ مستحق افراد میں تقسیم کیا جائے گا اور ان 25 لاکھ افراد کو یہ رقم ای پیسہ کے ذریعے منتقل کی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: اسپین میں پہلی بار ریکارڈ 838 ہلاکتیں

فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ یہ افراد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ ہوں گے اور جن لوگوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے کسی بھی قسم کی امداد مل رہی ہے وہ اس پروگرام کا حصہ نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے 300 حلقوں کو ہدف بنایا گیا ہے اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں کے حساب سے 8 ہزار خاندان فی صوبائی اسمبلی کا حلقہ اس پروگرام کا حصہ بنایا گیا ہے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب کے بڑا صوبے ہونے کی وجہ سے وہاں خطرہ بھی زیادہ ہے اور اس لیے وہاں جدید ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ 8 لیبارٹریز اور اسکریننگ لیب کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور اس کے لیے 62 کروڑ روپے مختص کر دیے گئے ہیں جبکہ 10ہزار ڈاکٹرز اور عملے کی بھرتی کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لیبارٹریز کے بننے سے روزانہ کی بنیاد ہر 3 ہزار 200 ٹیسٹ یقینی بنائے جائیں گے تاکہ ہم ایک بڑے پیمانے پر جائزہ لے سکیں کہ ہمارے ہاں کورونا کے متاثرین کی اصل تعداد کتنی ہے اور وہ ٹیسٹ کے ذریعے سے ہی سامنے آسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے باعث لاک ڈاؤن: دنیا بھر میں گھریلو تشدد میں اضافہ

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی خدمات کے اعتراف کے طور پر پنجاب حکومت نے ایک، ایک مہینے کی اضافی تنخواہ بطور بونس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر فرائض کی انجام دہی کے دوران کوئی ڈاکٹر یا پیرامیڈک خدانخواستہ شہید ہوجاتا ہے تو اس کے اہلخانہ کو وہ تمام سہولیات دی جائیں گی جو شہید کے اہل خانہ کو دی جاتی ہیں۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اب تک 11 ارب 40 کروڑ کے پیکج کا اعلان کیا ہے اور اسے کور کمیٹی کے سامنے پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے کے 63فیصد عوام یعنی 19 لاکھ خاندان انہیں اس امداد کے ذریعے فنڈز یقینی بنائے جائیں گے۔

اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں اب تک صحت کے شعبے کے لیے 8 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان کیا، ایمرجنسی کے لیے 6 ارب روپے دیے گئے ہیں اور مجموعی طور پر 32 ارب روپے صوبائی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختص کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: سلمان خان کا فلم انڈسٹری کے 25 ہزار ملازمین کی مدد کا اعلان

وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ اس کے علاوہ 5 ارب ٹیکسوں اور ڈیوٹی کی مد میں مختلف کاروباری کمپنیز یا اداروں کو چھوٹ دی گئی ہے جبکہ بینک آف خیبر نے قرضوں کی اقساط میں توسیع کردی ہے اور اس سے کاروباری طبقے کو تقریباً ڈیڑھ ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ احساس پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا میں جن 10 لاکھ خاندانوں کو امداد مل رہی تھیں اور صوبائی حکومت اس میں 2 ہزار روپے اضافہ کرنے جا رہی ہے جبکہ اس پروگرام میں مزید 5 لاکھ خاندانوں کا اضافہ کیا جا رہا ہے اور ان کو بھی 2 ہزار روپے صوبائی حکومت کی طرف سے دیئے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے باور کرایا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں، جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے اور جن صوبوں میں حکومت نہیں ہے ان سب کو یکساں امداد پہنچائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ’خطرناک افواہیں‘: کورونا وائرس سوشل میڈیا کے لیے ڈراؤنا خواب بن گیا

فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کا شکار شخص کی سیاسی طور پر کوئی تقسیم نہیں ہے، ہم سب پاکستانی ہیں اور اس قومی بحران سے قومی سوچ و یکجہتی سے نمٹنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے آٹے سمیت تمام اشیائے خورونوش کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کہیں بھی اشیا کی قلت نہیں ہونی چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں