برٹش ایئرویز کے 36 ہزار ملازمین کو معطل کیے جانے کا امکان

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2020
برٹش ایئرویز، ملازمین کی یونین سے تقریباً ایک ہفتے سے اس حوالے سے مذاکرات کررہی ہے — فائل فوٹو:اے ایف پی
برٹش ایئرویز، ملازمین کی یونین سے تقریباً ایک ہفتے سے اس حوالے سے مذاکرات کررہی ہے — فائل فوٹو:اے ایف پی

کورونا وائرس کی وجہ سے اپنی زیادہ تر پروازوں کو بند کرنے والی برٹس ایئرویز کی جانب سے 36 ہزار ملازمین کو معطل کیے جانے کا امکان ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق برٹش ایئرویز، ملازمین کی یونین سے تقریباً ایک ہفتے سے اس حوالے سے مذاکرات کررہی ہے۔

دونوں جانب سے ایک وسیع معاہدے پر بات ہوئی ہے تاہم چند چیزوں پر حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے سمیت دنیا کی کئی ایئرلائنز کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ

اس معاہدے سے برطانوی ایئرلائنز کے 80 فیصد کیبن عملے، گراؤنڈ اسٹاف، انجینیئرز اور ہیڈ آفس میں کام کرنے والے افراد کی نوکریاں معطل ہوجائیں گے۔

اس فیصلے سے گیٹ وک اور لندن سٹی ایئرپورٹ میں ایئرلائنز کی جانب سے بحران کے خاتمے تک آپریشنز بند کرنے کے باعث تمام اسٹاف متاثر ہوگا۔

اُمید ہے کہ متاثرین اپنے چند بقایاجات حکومت کے کورونا وائرس روزگار برقرار رکھنے سے متعلق اسکیم کے تحت وصول کریں گے۔

اس اسکیم سے ڈھائی ہزار پاؤنڈ تک کے تنخواہ حاصل کرنے والوں کی 80 فیصد تک تنخواہ انہیں دی جائیں گی۔

ایوی ایشن کے شعبے کے تجزیہ کار جون اسٹرک لینڈ کا کہنا تھا کہ برطانوی ایئرلائنز اور متحد یونین کے درمیان ’سخت مذاکرات‘ کا مطلب ہے کہ انہیں معاہدہ کرنے میں وقت لگا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پائلٹس کو آدھی تنخواہ دینے کا معاہدہ اس سے پہلے ہی ہوگیا تھا جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ معاملہ کتنا حساس ہوگا‘۔

یہ بھی پڑھیں: برٹش ایئرویز کا 10 سال بعد پاکستان میں فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

خیال رہے کہ برطانوی ایئرلائنز نے پہلے ہی اپنے پائلٹس سے معاہدہ کرلیا تھا جو دو ماہ تک اپنی تنخواہ میں 50 فیصد تک کٹوتی برداشت کریں گے۔

ایئرلائنز کا ممکنہ فیصلہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ برطانیہ میں ایوی ایشن کی صنعت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائی گئی سفری پابندیوں کی وجہ سے کتنی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ برطانیہ میں وزیر اعظم بورس جونسن سمیت اب تک 29 ہزار 865 کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 2 ہزار 357 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں