کورونا وائرس: تخمینے سے کم کیسز اور اموات رپورٹ ہوئیں ہیں، معاون خصوصی صحت

اپ ڈیٹ 08 اپريل 2020
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات تخمینے سے کم رپورٹ ہوئی ہیں۔

اسلام آباد میں کورونا وائرس کے تحفظ سے متعلق حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی، یہ بریفنگ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد و دیگر ججز کو ان چیمبر دی گئی۔

اس موقع پر معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال، انتظامات کے بارے میں بتایا جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے ریلیف کے کاموں سے متعلق آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: ’تمام حکومتی اقدامات صرف کاغذوں میں ہیں عملی طور پر کچھ نہیں ہورہا‘

علاوہ ازیں صحافیوں سے گفتگو میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ سپریم کورٹ کو صحت کی ہنگامی صورتحال، ملک میں موجود صحت کی سہولیات اور قرنطینہ مراکز کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

کورونا وائرس سے متعلق انہوں نے کہا کہ جو تخمینہ ہم نے لگایا تھا اس کے حساب سے کم کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ تخمینے کے برعکس اموات بھی کم ہوئی ہیں۔

اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے عدالت کو آگاہ کیا گیا جبکہ ججز حکومتی کام سے مطمئن ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے کورونا وائرس کی صورتحال میں ہسپتالوں کی بندش اور سہولیات سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی۔

اس دوران عدالت نے بلوچستان میں ڈاکٹرز کے احتجاج پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو کورونا وائرس کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز کو فوری طور پر حفاظتی کٹس کی فراہمی کی ہدایت کی تھی۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا تھا کہ موجودہ صورتحال میں ڈاکٹرز کو جو بھی چیزیں چاہیئیں انہیں وہ روزانہ کی بنیاد پر فراہم کریں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ڈاکٹرز کی اکثریت بہترین فرائض سر انجام دے رہی ہے، ڈاکٹرز اس وقت فرنٹ لائنز سولجر ہیں۔

اس سے ایک روز قبل سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے تھے کہ کوئی بندہ کام نہیں کررہا، سب فنڈز کی بات کررہے ہیں، صوبائی حکومتیں 'پیسے بانٹ دو اور راشن بانٹ دو' کی باتیں کررہی ہیں اور وفاق کے پاس کچھ ہے ہی نہیں تو وہ کچھ کر ہی نہیں رہا۔

یہ بھی پڑھیں: جیلوں میں قرنطینہ مراکز قائم کرنے، نئے قیدیوں کی اسکریننگ کرنے کا حکم

ساتھ ہی چیف جسٹس نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے کورونا وائرس کے سلسلے میں کیے گئے عملی اقدامات پر مبنی جامع رپورٹ جمع کروانے کا حکم بھی دیا تھا۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے جہاں دنیا بھر میں لاکھوں لوگ متاثر اور ہزاروں ہلاک ہوچکے ہیں وہیں پاکستان میں بھی یہ وائرس اب تک 4 ہزار 194 افراد کو متاثر کرچکا ہے جبکہ 60 افراد وفات بھی پاچکے ہیں۔

ملک میں رواں ماہ کے آغاز سے کورونا وائرس کے کیسز میں دوگنا اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ جس تیزی سے متاثرین کی شرح بڑھ رہی اسی طرح اموات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں