وزیراعظم تعلیمی نشریات 'ٹیلی اسکول' کا افتتاح کریں گے

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2020
ٹیلی اسکول کی نشریات 10 گھنٹوں پر مشتمل ہوگی—فوٹو:ثنااللہ خان
ٹیلی اسکول کی نشریات 10 گھنٹوں پر مشتمل ہوگی—فوٹو:ثنااللہ خان

وزیراعظم عمران خان پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے اشتراک سے 10 گھنٹے کی نشریات پر مشتمل چینل ٹیلی اسکول کا افتتاح کریں گے۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وزارت تعلیم سرکاری ٹی وی کے ساتھ اشتراک سے تعیلیم فراہم کرنے کے لیے ٹیلی اسکول کا آغاز کررہی ہے۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: ’ٹیلی اسکول‘ چینل کیلئے وزارت تعلیم، پی ٹی وی میں معاہدہ

وزارت تعلیم کے مطابق وزیراعظم عمران خان 'پی ایم ٹیلی اسکول انیشیٹو کا افتتاح کریں گے جس کے بعد نشریات کا باقاعدہ آغازہوگا'۔

پی ٹی وی کے اشتراک سے شروع ہونے والی 10 گھنٹے کی نشریات صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک پورے پاکستان میں ناظرین کے لیے ہوگی۔

گزشتہ ہفتے وزارت تعلیم نے کورونا وائرس کی وجہ سے تدریسی نظام میں پیدا ہونے والے خلل کو پورا کرنے کے لیے پی ٹی وی کے ساتھ معاہدہ کرلیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اس کے تحت’ٹیلی اسکول‘ ٹی وی چینل کا آغاز کیا جائے گا۔

شفقت محمود نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ صبح کا سیشن چھوٹی کلاسوں کے لیے مختص ہوگا جس کے بعد سینئر کلاسز ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بدترین صورت حال میں سرکاری ٹی وی وزارت تعلیم کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے، ایک ایسے وقت میں جب ملک بھر میں تعلیمی ادارے کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کے طور بند ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی وی کی ٹیم پروگرام کو دلچسپ بنانے کے لیے گرافکس تیار کرے گی جبکہ طلبہ سے اس حوالے سے آرا جاننے کا بھی طریقہ کار وضع کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مزید پڑھیں:کورونا وائرس: ملک میں کیمبرج سمیت تمام امتحانات یکم جون تک ملتوی

شفقت محمود نے کہا تھا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پہلے ہی لاک ڈاؤن کے باعث طلبہ کو آن لان کلاسیں شروع کرنے کی ہدایت کرچکا ہے لیکن طلبہ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارت تعلیم اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (پی ٹی اے) اور یونیورسل سروس فنڈ سے رابطے کو بہتر بنانے اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے طلبہ کو رسائی دینے کے لیے اجلاس کررہی ہے۔

خیال رہے کہ 26 فروری کو کراچی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سندھ حکومت نے 2 روز کے لیے اسکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم یکم مارچ کو فیصلے میں توسیع کرتے ہوئے 13 مارچ تک اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

سندھ کے بعد پنجاب اور وفاقی سطح پر بھی تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا گیا۔

بعد ازاں سندھ حکومت نے تمام تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا اور گرمیوں کی چھٹیاں بھی قبل از وقت شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

وزیرتعلیم شفقت محمود نے 18 مارچ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت نے ملک میں یکم جون تک کوئی امتحان نہ کروانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کیمبرج، پیئرسن اور بیکولوریا سمیت تمام غیر ملکی بورڈز بھی حکومتی ہدایات کے پابند ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ میں تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل تمام تعلیمی اداروں کو 5 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ صورتحال کو دیکھ کر اقدامات اور فیصلے کیے جائیں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبوں سے مشاورت کے لیے بین الوزارتی کانفرنس بنائی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یکم جون تک پاکستان میں جتنے امتحانات شیڈول ہیں وہ نہیں ہوں گے جس میں مختلف جماعتوں، تمام بورڈز، میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے ساتھ ساتھ کیمبرج اسکول سسٹم کے امتحانات بھی نہیں ہوں گے جبکہ دیگر غیر ملکی اداروں مثلاً پیئرسن، بیکیلوریا وغیرہ کے امتحان بھی منعقد نہیں کیے جائیں گے۔

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اسکولوں کو کھولنے کے معاملے کو امتحانات سے اس لیے علیحدہ کیا گیا کہ امتحانات کے لیے تیاری درکار ہوتی ہے جس کے بچوں کو معلوم ہونا ضروری ہے کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں