یوٹیلیٹی اسٹورز کیلئے 2 لاکھ ٹن گندم مختص کردی گئی

اپ ڈیٹ 14 اپريل 2020
حکام نے بتایا کہ جنوری میں یو ایس سی کو 2 لاکھ ٹن گندم مختص کی گئی تھی—فائل فوٹو: پی آئی ڈی
حکام نے بتایا کہ جنوری میں یو ایس سی کو 2 لاکھ ٹن گندم مختص کی گئی تھی—فائل فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کو 8 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت سے پبلک سیکٹر اسٹاک سے مزید 2 لاکھ ٹن گندم مختص کرنے کی منظوری دے دی۔

واضح رہے کہ مذکورہ اقدام وزیر اعظم عمران خان کے اعلان کردہ امدادی پیکج کے تحت لوگوں کو سبسڈی نرخوں پر کچن کی ضروری اشیا کی فراہمی کے لیے مختص 50 ارب روپے کا حصہ ہے۔

مزیدپڑھیں: شعبہ توانائی کیلئے 3 کھرب روپے کا بیل آؤٹ پیکج منظور

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس میں یو ایس سی میں لوگوں کو گندم کے آٹے کی بلا تعطل فروخت کو یقینی بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان زرعی اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کے اسٹاکس سے 2 لاکھ ٹن گندم یو ایس سی کے لیے مختص کی جائے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ’پہلی قسط 50 ہزار ٹن پر مشتمل ہوگی اور اسے فوری طور پر جاری کیا جائے گا، باقی کو یو ایس سی کے مطالبے پر جاری کیا جائے گا‘۔

اس پیکج کی مجموعی لاگت 8 ارب 69 کروڑ روپے ہے جس میں حادثاثی چارجز ایک ارب 69 ارب بھی شامل ہیں۔

اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ شفافیت کو یقینی بنانے اور فیصلہ سازی میں آسانی پیدا کرنے کے لیے یو ایس سی اور پاسکو کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی سی کی صوبوں کو گندم کے ذخائر کا جائزہ لینے کی ہدایت

ای سی سی نے ملک میں گندم / آٹے کی طلب اور رسد کی صحیح صورتحال کا پتہ لگانے اور فیصلہ سازی میں درستگی کو یقینی بنانے کے لیے نجی آٹے کی چکیوں سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ہدایت کی۔

حکام نے بتایا کہ جنوری میں یو ایس سی کو 2 لاکھ ٹن گندم مختص کی گئی تھی۔

کارپوریشن کو 6 ارب اور 15 ارب کی دو قسطوں میں کچن کی ضروری اشیا کی سبسڈی فروخت کے لیے 21 ارب روپے فراہم کیے گئے تھے۔

وزیر اعظم کے معاشی ریلیف اور پیکج کے ایک حصے کے طور پر ای سی سی نے 30 مارچ کو یو ایس سی کے لیے 50 ارب روپے کی منظوری دی تھی۔

علاوہ ازیں رمضان پیکج کے لیے یو ایس سی کے لیے 2 ارب 50 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تاکہ رعایتی نرخوں پر اشیائے ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت کے دوران مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ

ای سی سی نے انسداد غربت ڈویژن سے کہا کہ وہ کمزور افراد کو رقوم کی فراہمی میں شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنائے کیونکہ فنڈز کے اخراج کے بارے میں کچھ خبریں ڈاکٹر حفیظ شیخ کے نوٹس میں آئیں تھیں۔


یہ خبر 14 اپریل 2020 کو ڈان اخبارمیں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں