سعودی عرب نے ٹیکس میں تین گنا اضافہ، رہائشی الاؤنس معطل کردیا

اپ ڈیٹ 11 مئ 2020
وزیر خزانہ محمد الجدان نے اعلان کیا کہ رہائشی الاؤنس کو بھی جون 2020 سے روک دیا جائے گا - فائل فوٹو:اے ایف پی
وزیر خزانہ محمد الجدان نے اعلان کیا کہ رہائشی الاؤنس کو بھی جون 2020 سے روک دیا جائے گا - فائل فوٹو:اے ایف پی

سعودی عرب کے وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ تیل کی کم قیمتوں اور کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی بحران کے دوران ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) کو تین گنا بڑھایا جائے گا اور شہریوں کو ماہانہ ادائیگی روک دی جائے گی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کے ان اقدامات سے عوام کی زندگی متاثر ہوگی اور ان میں ناراضی پیدا ہوسکتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں یہ اقدامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کورونا وائرس اور تیل کی قیمتوں میں کمی سے ہونے والے معاشی نقصانات سے نمٹنے کے لیے سرکاری اخراجات کو کم کرنے کے ہنگامی منصوبے کو آگے لے کر جارہی تھی۔

وزیر خزانہ محمد الجدان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ’یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ رہائشی الاؤنس کو جون 2020 سے روک دیا جائے گا اور یکم جولائی سے ویلیو ایڈڈ ٹیکس کو 5 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کردیا جائے گا‘۔

مزید پڑھیں: جو بائیڈن پر ہراسانی کے الزامات لگانے والی خاتون ان کی کامیابی کی خواہاں

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر خام مال کی مانگ میں کمی آئی ہے اور تیل سے آمدنی میں ’زبردست کمی‘ کے دوران ریاستی مالیات کو بحال رکھنے کے لیے یہ اقدامات ضروری تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تیل پر انحصار کرنے والی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے ایک مصلحت پسند اصلاحاتی پروگرام کے حصے کے طور پر متعارف کروائے جانے والے بڑے سرکاری منصوبوں پر اخراجات ’منسوخ، توسیع یا ملتوی‘ کر رہی ہے۔

انہوں نے گزشتہ ہفتے نوول کورونا وائرس اور تیل کی ریکارڈ کم قیمتوں کی وجہ سے نمٹنے کے لیے ’تکلیف دہ‘ اور ’سخت‘ اقدامات سے خبردار کیا تھا۔

سعودی عرب جو خام تیل کا دنیا کا سب سے بڑا برآمد کنندہ اور عرب دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے، نے سنیما گھروں اور ریسٹورانٹس کو بند کردیا، پروازیں روک دیں اور مہلک وائرس کو روکنے کے لیے سال بھر جاری رہنے والی عمرہ زیارت معطل کردی ہے۔

سعودی عرب نے دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ مل کر اضافی محصولات پیدا کرنے کی غرض سے 2018 میں اشیا اور خدمات پر پانچ فیصد ٹیکس عائد کیا تھا۔

ریاست نے شہریوں کے لیے اربوں ڈالر مالیت کے ہینڈ آؤٹ بھی متعارف کرائے تھے جو بڑھتے ہوئے اخراجات کے اثرات کو کم کرنے کے رہائشی الاؤنس کے نام سے جانے جاتے ہیں۔

بھاری بجٹ خسارہ

محمد الجدان کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتیں رواں سال کے آغاز سے دو تہائی تک کم ہونے کی وجہ سے ریاض اس سے اپنی آدھی آمدنی کھوسکتا ہے جو ملک کے ریونیو کا 70 فیصد حصہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے سب سے بڑے خام تیل برآمد کرنے والا ملک 60 ارب ڈالر قرض لے گا تاکہ بھاری بجٹ خسارے کو پورا کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ 2014 میں تیل کی قیمتیں کم ہونے کے بعد سے ہر سال ریاض کو بجٹ خسارے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کا ایک اور افسر کورونا کا شکار ہو کر انتقال کرگیا

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپریل میں پیش گوئی کی تھی کہ سعودی عرب کی معیشت رواں سال 2.3 فیصد تک کم ہوگی۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ملک کی معیشت کا انحصار تیل سے ہٹانے کے لیے کھربوں ڈالر کے منصوبے بھی سادگی اقدامات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔

تاہم یہ ابھی واضح نہیں کہ شہزادے کا 5 کھرب ڈالر کا شہر آباد کرنے کا منصوبہ اس سے متاثر ہوگا یا نہیں۔

اس منصوبے کو گزشتہ ماہ اس وقت رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ایک مقامی حویطات قبیلے کے شخص کی جانب سے منصوبے کے لیے زمین دینے سے انکار کرنے پر سرکاری فورسز نے اسے قتل کردیا تھا۔

مہم سازوں کا کہنا تھا کہ بدو قبیلے کے دیگر افراد جگہ نہ چھوڑنے اور دستاویزات پر دستخط نہ کرنے پر حراست میں لیے گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں