دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ پاور چائنا اور ایف ڈبلیو او کو ایوارڈ

اپ ڈیٹ 13 مئ 2020
معاہدے پر دستخط کی تقریب میگاہائیڈل پراجیکٹس آفس کمپلیکس میں منعقد ہوئی — فوٹو: بشکریہ واپڈا
معاہدے پر دستخط کی تقریب میگاہائیڈل پراجیکٹس آفس کمپلیکس میں منعقد ہوئی — فوٹو: بشکریہ واپڈا

واٹر اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے پاور چائنا اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) پر مشتمل جوائنٹ وینچر کے ساتھ 442 ارب روپے کے معاہدے پر دستخط کردیے۔

معاہدے میں ڈائی ورژن سسٹم، مین ڈیم، رسائی کے لیے پُل اور 21 میگاواٹ صلاحیت کے تانگیر ہائیڈرو پاور منصوبے کی تعمیر شامل ہے۔

معاہدے پر دستخط کی تقریب میگاہائیڈل پراجیکٹس آفس کمپلیکس میں منعقد ہوئی۔

واپڈا کی جانب سے دیامر بھاشا ڈیم کے چیف ایگزیکٹوافسر (سی ای او) عامر بشیر چوہدری اور جوائنٹ وینچر کی جانب سے ینگ جیانڈو نے معاہدے پر دستخط کیے۔

وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا، چینی سفیر یاؤ جنگ، وفاقی سیکریٹری آبی وسائل محمد اشرف، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین، پاکستان آرمی کے انجینئر انچیف لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف ڈبلیو او میجر جنرل کمال اظفر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز آئندہ چند ہفتوں میں ہوجائے گا، یہ منصوبہ پاکستان میں پانی، خوراک اور توانائی سیکیورٹی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا اعلان

آبی وسائل کی ترقی کے حوالے سے موجودہ حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مئی میں مہمند ڈیم کی تعمیر شروع کی گئی تھی جبکہ ایک سال کی قلیل مدت میں ملک میں دیامر بھاشا ڈیم کی صورت میں ایک اور بڑے کثیرالمقاصد منصوبے پر تعمیراتی کام شروع کیا جارہا ہے جس کی پاکستان کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔

اِس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے اِس عزم کا اعادہ کیا کہ واپڈا اِس اہم منصوبے کو مقررہ مدت میں مکمل کرے گا تاکہ ملک میں پانی اور بجلی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

اُنہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 1406.5 ارب روپے ہے اور یہ 2028 میں مکمل ہوگا، مجموعی لاگت میں زمین کی خریداری، متاثرین کی آباد کاری، مقامی لوگوں کی معاشی اور معاشرتی ترقی کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات پر مبنی منصوبے، مین ڈیم اور بجلی گھروں کی تعمیر شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 8.1 ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4500 میگاواٹ ہوگی، منصوبہ ہر سال نیشنل گرڈ کو 18 ارب 10 کروڑ یونٹ کم لاگت پن بجلی مہیا کرے گا۔

قبل ازیں دیامر بھاشا ڈیم کے لیے کنسلٹنسی سروسز کا معاہدہ بھی ایوارڈ کیا جاچکا ہے جس کی مالیت 27 ارب 18 کروڑ روپے ہے۔

مزید پڑھیں: دیامر بھاشا، مہمند ڈیم کی تعمیر کا آغاز 2019 میں ہوگا، چیئرمین واپڈا

واضح رہے کہ دو روز قبل ہی وفاقی حکومت نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و سابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے سماجی اربطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'آج دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا اعلان پاکستان کی تمام نسلوں کے لیے تاریخی خبر ہے اور یہ ہماری معیشت کے لیے بھی بہترین ثابت ہوگا۔'

انہوں نے بتایا کہ 'ڈیم کی تعمیر سے 16 ہزار 500 ملازمتیں اور 4 ہزار 500 میگاواٹ پن بجلی بھی پید اہوگی۔'

عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ منصوبے سے 12 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی بھی سیراب ہوگی جبکہ تربیلا ڈیم کی زندگی 35 برس بڑھ جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں