قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) سے پاکستان سپر لیگ کے اگلے سیزن میں کشمیر کے نام سے ٹیم شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

شاہد آفریدی ان دنوں اپنی فلاحی تنظیم شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے کاموں اور غریب افراد کی مدد کے لیے ملک کے مختلف علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور اسی سلسلے میں وہ آزاد کشمیر بھی گئے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر آفریدی اور گمبھیر آمنے سامنے

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ باغ میں عوام کے ردعمل پر مشکور ہوں اور کشمیریوں کی جرات پر حیران ہوں، ان لوگوں کی خدمت کرنا شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

اس سے قبل آزاد کشمیر کے دورے کے دوران باغ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بورڈ سے مطالبہ کیا کہ اب جو پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کا ایڈیشن ہوگا اس میں اگلی ٹیم کشمیر کے نام سے بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان سپر لیگ میں اپنے آخری سیزن میں کشمیر کی فرنچائز کی قیادت کرنا چاہتا ہوں۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ 'میں پی سی بی سے درخواست کرتا ہوں کہ اگلی جو بھی فرنچائز ہو وہ کشمیر کے نام سے ہونی چاہیے اور میں ابھی سے اس کا کپتان بننے کے لیے تیار ہوں'۔

یہ بھی پڑھیں: آفریدی کے پرانے بیان پر گمبھیر آپے سے باہر، جھوٹا اور غدار کہہ دیا

اس موقع پر انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کورونا وائرس سے بھی بڑی بیماری قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار مذہب کی بیماری میں مبتلا ہے اور مذہب کے نام پر مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم کررہی ہے۔

بوم بوم آفریدی نے کہا کہ بھارت کو دنیا و آخرت میں اپنے ہرظلم کا حساب دینا ہوگا اور اپنے آپ کو بہادر سمجھنے والا بھارتی وزیر اعظم مودی ایک ڈرپوک شخص ہے جس نے چھوٹے سے کشمیر میں 7لاکھ سے زائد فوج جمع کردی ہے۔

اپنے خطاب میں 398 ون ڈے، 99 ٹی20 اور 27ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھنے والے شاہد آفریدی نے مقبوضہ کشمیر کے عوام اور پاک فوج کو ان کی جدوجہد پر سلام کیا۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے پر اقوام متحدہ کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آج تک سمجھ نہیں سکا کہ اقوام متحدہ کیوں بنی ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ خود دیکھے کون کس پر ظلم کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر پر شاہد آفریدی کی ٹوئٹ پر گوتم گمبھیر کی بدتمیزی

اس موقع پر قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کشمیر میں رہائش کی خواہش بھی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر کشمیری زمین دے دیں تو میں یہیں اپنا گھر بنا لوں گا۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ شاہد آفریدی نے مقبوضہ کشمیر اور کشمیری عوام کے حق میں آواز اٹھائی ہے بلکہ وہ اس سے قبل بھی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے آواز بلند کر چکے ہیں۔

گزشتہ سال پانچ اگست کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے اقدام کی شاہد آفریدی نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا جائز حق دیا جانا چاہیے، ہم سب کی طرح انہیں آزادی کا حق ملنا چاہیے۔

سابق کپتان نے کپتان نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ آخر کیوں بنائی گئی تھی اور وہ کیوں سو رہی ہے؟ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جاری بلااشتعال جارحیت اور جرائم کا نوٹس لینا جانا چاہیے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس سلسلے میں ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں