حکومت سندھ نے شاپنگ مالز کھولنے کی اجازت دے دی

اپ ڈیٹ 19 مئ 2020
نوٹی فکیشن میں ایس او پیز پر سختی سے عملدر آمد پر زور دیا گیا گیا—فائل فوٹو: ڈان
نوٹی فکیشن میں ایس او پیز پر سختی سے عملدر آمد پر زور دیا گیا گیا—فائل فوٹو: ڈان

سپریم کورٹ کی جانب سے صوبے میں شاپنگ مالز اور مارکیٹیں کھولنے سے متعلق فیصلے کے بعد حکومت سندھ نے شاپنگ مالز کھولنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

حکومت سندھ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ شاپنگ مال میں موجود بیوٹی پارلر اور سیلون کے ساتھ گیم / پلے ایریا اور فوڈ کورٹ بدستور بند رہیں گے۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت اور تاجروں کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے

نوٹی فکیشن میں ایس او پیز پر سختی سے عملدر آمد پر زور دیا گیا گیا۔

اس میں کہا گیا کہ شاپنگ مالز کھولنا ایس او پیز پر عملدرآمد سے مشروط ہوگا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے آرڈر کے مطابق دکانیں جمعہ ہفتہ اتوار کو بھی دکانیں کھلی رہ سکیں گی البتہ ٹائم کی پابندی (صبح 8 تا شام 5 بجے ) بدستور قائم رہے گی۔

اس سے قبل وزیر تعلیم سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سعید غنی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں صوبے میں شاپنگ مالز اور مارکیٹیں کھول دیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'مجھے معلوم نہیں کہ حکومت سندھ نے وزارت صحت سے رابطہ کیا ہے یا نہیں، لیکن چونکہ یہ سپریم کورٹ کا حکم ہے اس لیے ہم شاپنگ مالز اور مارکیٹیں کھول دیں گے، جبکہ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: تاجروں سے مذاکرات ناکام، حکومت سندھ کا خلاف ورزی پر کارروائی کرنے کا اعلان

انہوں نے کہا تھا کہ 'کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے شاپنگ مالز اور پلازے بند کرنے کا فیصلہ حکومت سندھ کا نہیں تھا۔'

شاپنگ مالز کیلئے ایس او پیز جاری

دوسری جانب کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں احکامات پر مشتمل ایس او پیز کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

انہوں نے کہا کہ شاپنگ مالز میں داخل ہونے والے ہر صارف کی تھرمل گن سے اسکیننگ کی جائے گی اور بخار ،نزلہ یا کھانسی میں مبتلا کسی بھی خریدار کو مالز یا سینٹر میں داخل ہونے کی اجاز ت نہیں ہو گی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق خریداروں کی عمومی تعداد کو کم از کم ایک تہائی کم کی جائے گی اور سماجی دوری کے لیے ڈیجیٹل طریقے سے مدد لی جاے گی۔

جاری نوٹی فکیشن میں واضح کیا گیا کہ شاپنگ مالز میں آنے اور جانے والوں کو مسلسل مانٹرنگ اور خریداروں کی مالز میں موجود تعدادکو دیکھ کر ان کے اندر داخل ہونے کا تعین کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا ریسٹورنٹس، شاپنگ مالز 15 روز کیلئے بند کرنے کا فیصلہ

کمشنر کراچی کے مطابق خریداروں کے ہاتھوں کو سینٹائزر کے ذریعے جراثیم سے پاک کیا جائے گا اور 12 سال سے کم اور 55 سال سے زاید عمرکے خریدار وں کو شاپنگ مالزمیں داخل ہونے کی اجاز ت نہیں ہوگی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق ایس او پیز سے خریداروں کو آگاہ کر نے کے لیے تحریری ہدایات نمایاں طو ر پر آویزاں کی جائیں گی۔

دریں اثنا کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے شاپنگ مالز کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس میں ملاقات کی جس میں میں تمام ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں لکی ون، ملینیم مال،دی فورم، ایٹریم، ڈولمین، اوشین اور دیگر مالز اور سینٹرز کے نمائندے بھی شامل تھے۔

اس موقع پر کمشنر کراچی نے کہا کہ شاپنگ مالز ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں اور قواعد و ضوابط پر عمل کر نے کے موثر اقدامات کریں۔

جس پر شاپنگ مالز کے نمائندوں نے قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کی یقین دہانی کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: جمعہ کے اجتماعات و دیگر نمازوں سے متعلق علما کا فتویٰ

کاروبار کا دورانیہ بڑھایا جائے تو ایس او پیز پر بہتر عملدرآمد ہوگا، عتیق میر

نجی چینل 'جیو نیوز' کے پروگرام 'آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے سکہا کہ 'مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے حکومت سندھ کا رویہ اچھا رہا ہے جس پر ہم ان کے مشکور ہیں، مارکیٹوں میں ایس او پیز پر واقعی خاطر خواہ عمل نہیں ہوا، میں نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ایک مارکیٹ کے سیل ہونے کی حمایت کی جس پر اپنی برادری میں غدار کے طور پر پہچانا گیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'حکومت سندھ کے ایس او پیز کوئی قرآنی صحیفہ نہیں ہیں، انہوں نے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد شاپنگ مالز کھولے، اگر یہ پہلے ہوگیا ہوتا تو کچھ اور ہی بات ہوتی جبکہ کراچی کا ہر تاجر چیف جسٹس کے حق میں دعاگو ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'اس وقت شہر میں سخت گرمی ہے اور لوگ روزے کی حالت میں ہوتے ہیں، اس صورتحال میں بھی خواتین خریداری کے لیے مارکیٹوں کا رخ کرتی ہیں لیکن 4 بجے کے بعد بھگدڑ کی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے، اگر تاجروں کو افطار کے بعد سے رات 12 بجے تک بھی کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے تو یقینی طور پر ایس او پیز پر بہتر طریقے سے عملدرآمد ہوسکے گا۔'

واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وبا کے پنجے گاڑنے کے بعد اب پاکستان میں اس کا پھیلاؤ تیزی سے ہورہا ہے اور اس کے مزید نئے متاثرین سامنے آنے کے بعد مجموعی طور پر مصدقہ کیس کی تعداد 44 ہزار 996 ہوگئی جبکہ اموات 969 تک جاپہنچیں۔

پاکستان میں اس وبا کو تقریباً 3 ماہ کا عرصہ ہوچکا ہے اور اس دوران اس کے کیسز میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اگر سندھ کی بات کی جائے تو صوبے میں مزید 706 نئے کیسز کے بعد مجموعی تعداد 17 ہزار 947 ہوگئی۔

اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں 19 اموات بھی ہوئیں جس کے بعد مجموعی اموات 299 تک پہنچ گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت 135 مریض کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 34 وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صوبے میں اب تک ایک لاکھ 31 ہزار 376 افراد کے کورونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں