فواد چوہدری پر وزارت تک محدود رہنے کی پابندی لگنی چاہیے، مفتی منیب

اپ ڈیٹ 24 مئ 2020
فواد چوہدری حلفیہ طور پر قوم کو بتائیں کہ انہوں نے کتنی نمازیں ادا کیں، کتنے روزے رکھے، مفتی منیب الرحمٰن — فوٹو: ڈان نیوز
فواد چوہدری حلفیہ طور پر قوم کو بتائیں کہ انہوں نے کتنی نمازیں ادا کیں، کتنے روزے رکھے، مفتی منیب الرحمٰن — فوٹو: ڈان نیوز

رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن نے وزیر اعظم عمران خان سے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کو دین میں مداخلت سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر وزارت تک محدود رہنے کی پابندی لگنی چاہیے۔

شوال کے چاند کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران مفتی منیب الرحمٰن نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'فواد چوہدری کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ہم شریعت کے پابند ہیں، انہوں نے گزشتہ ماہ بھی چاند سے متعلق بتایا تھا لیکن ہم نے شریعت کے مطابق فیصلہ کیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'فواد چوہدری کو دین میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، ہم ان کی دین میں مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہم وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فواد چوہدری کو اس سے روکیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'وفاقی وزیر نے ایک ماہ قبل کہا تھا کہ ہم چاند پر لوگ بھیجیں گے تو وہ اس کام پر لگ جائیں، انہوں نے عالمی معیار کے وینٹی لیٹرز بنا کر دنیا بھر میں برآمد کرنے کی بات کی تو وہ یہ کرکے دکھا دیں، ان کی کچھ محرومیاں اور مایوسی ہے اس کے لیے دین کو نشانہ نہ بنائیں۔'

مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ 'عید کے معاملات پر بولنا ان کا کام ہے جو نمازیں ادا کریں، روزے رکھیں، فواد چوہدری حلفیہ طور پر قوم کو بتائیں کہ انہوں نے کتنی نمازیں ادا کیں، کتنے روزے رکھے ان کا عید سے کیا رشتہ بنتا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: دیگر مسلم ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کل عید ہوگی، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ 'نہ جانے حکومت میں کیا مسئلہ ہے کہ کابینہ کے ایک وزیر کا رخ کسی طرف ہوتا ہے تو دوسرے کا کسی دوسری طرف، فواد چوہدری پر ان کی اپنی وزارت تک محدود رہنے کی پابندی لگنی چاہیے۔'

یاد رہے کہ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ان کی وزارت کے تیار کردہ چاند کے کیلینڈر کے مطابق پاکستان میں کل (24 مئی کو) عیدالفطر ہوگی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ آج سانگھڑ، پسنی، جیونی، بدین اور ٹھٹہ میں 7 بجکر 36 منٹ سے لے کر 8 بج کر 14 منٹ کے درمیان چاند دیکھا جاسکتا ہے۔

وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ پشاور میں مفتی پوپلزئی نے کل عید منانے اعلان کیا ہے حالانکہ پشاور میں آج بھی چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے فواد چوہدری کی جانب سے عید کی تاریخ کا اعلان کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ عید کا شرعی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی آج کراچی میں کرے گی۔

مزید پڑھیں: عید کا شرعی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی، وزیر مذہبی امور

انہوں نے کہا کہ عید کا شرعی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی آج کراچی میں کرے گی اور کمیٹی کے فیصلے کے مطابق پاکستان کے عوام اور حکومت عید منائے گی۔

نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ شریعت اور دین چاند کی رویت اور شہادت پر اعتماد کرتی ہے، شہادت اور رویت کے لیے سائنس اور جدید آلات کی معاونت لی جا سکتی ہے۔

خیال رہے کہ چاند دیکھنے کے معاملے پر مفتی منیب الرحمٰن اور فواد چوہدری پہلے بھی کئی بار ایک دوسرے پر تنقید کر چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں