عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متعلق لاک ڈاؤن میں نرمی سے گریز کرے کیونکہ وہ ان 6 شرائط (نکات) میں سے کسی ایک پر بھی پورا نہیں کرتا جو احتیاطی تدابیر سے متعلق ہیں۔

7 جون کو لکھے گئے مراسلے میں پاکستان کے ڈبلیو ایچ او کے کنٹری ہیڈ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے کہا کہ ’12 اپریل کو حکومتی اقدامات بشمول سماجی دوری، نقل مکانی پر پابندی، اسکولوں اور کاروباری اداروں کی بندش، بین الاقوامی سفری پابندی اور علاقوں میں پابندی بیماری کے پھیلاؤ کو محدود رکھنے کے مقصد کے تحت اٹھائے گئے‘۔

ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے مراسلے میں لکھا کہ یکم مئی کو پابندیوں میں جزوی نرمی اور اس کے بعد 22 مئی کو مکمل طور پر نرمی دی گئی جس کی وجہ سے کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ’12 اپریل کو حکومتی اقدامات بشمول سماجی دوری، نقل مکانی پر پابندی، اسکولوں اور کاروباری اداروں کی بندش، بین الاقوامی سفری پابندی اور علاقوں میں پابندی بیماری کے پھیلاؤ کو محدود رکھنے کے مقصد کے تحت اٹھائے گئے‘۔

مزید تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں