نیب نے خواجہ آصف کو 26 جون کو طلب کرلیا

اپ ڈیٹ 25 جون 2020
نیب نے عثمان ڈار کی شکایت پر خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات پر تحقیقات کی تھیں —فائل فوٹو: رائٹرز
نیب نے عثمان ڈار کی شکایت پر خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات پر تحقیقات کی تھیں —فائل فوٹو: رائٹرز

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے ان کے خلاف سیالکوٹ میں ’غیر قانونی طور پر‘ رہائشی منصوبہ شروع کرنے کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔

اس سلسلے میں نیب نے خواجہ آصف کو 26 جون کو طلب کرلیا اور لاہور کے ٹھوکر نیاز بیگ ہیڈ کوارٹر میں کمبائنڈ انویسٹیگیشن ٹیم (سی آئی ٹی) کے سامنے کینٹ ویو ہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کے امور سے متعلق ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رہنما مسلم لیگ (ن) کو جاری کیے گئے نوٹس میں نیب نے کہا کہ ’اکٹھے کیے گئے شواہد سے بادی النظر یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ (خواجہ آصف) نے کینٹ ویو ہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کے نام سے رہائشی منصوبہ قائم کیا جو غیر قانونی طور پر چلایا جارہا تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کا الزام: نیب کا خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کا آغاز

نوٹس میں مزید کہا گیا کہ ’آپ سے درج ذیل باتوں پر جواب درکار ہے: منصوبے میں آپ، آپ کے اہل خانہ (اہلیہ اور بیٹے) اور دیگر شراکت داروں یا رشتہ داروں کی جانب سے سرمایہ کاری کیے گئے فنڈز کی مقامی مقدار اور ذرائع کیا تھے۔

نیب کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے سوسائٹی کی انتظامیہ سے ملی بھگت کے ساتھ منظور شدہ 137 کنال کے لے آؤٹ پلان سے زائد کے پلاٹ فروخت کیے۔

نیب کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے ریونیو حکام کے ساتھ مل کر متعلقہ منظوری حاصل کی حالانکہ مذکورہ ہاؤسنگ سوسائٹی سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ تھا۔

نیب کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیر خارجہ نے سوسائٹی انتظامیہ کی ملی بھگت سے ایسی متعدد زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کیا جن کے مالکان نے وہ زمین کبھی سوسائٹی کو فروخت نہیں کیں۔

مزید پڑھیں: عثمان ڈار نے نیب کو خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت دیدیے

نیب، قومی احتساب آرڈیننس کی دفعہ 18 (سی) کے تحت کینٹ ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالکان، ڈویلپرز کے علاوہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ گوجرانوالہ کے سابق ڈائریکٹر شیخ فرید، اے سی ای اے ڈی ای قاسم کے خلاف بھی تحقیقات کررہا ہے۔

نیب کے نوٹس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے ڈان کو بتایا کہ ’میں اس سلسلے میں اپنا جواب نیب کو جمع کروادوں گا اور اس معاملے پر میڈیا پر بات نہیں کروں گا‘۔

قبل ازیں نیب نے سیالکوٹ سے ہی تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عثمان ڈار کی شکایت پر خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات پر تحقیقات کی تھیں۔

عثمان ڈار نے خواجہ آصف پر الیکشن کمیشن سے آف شور اثاثے چھپانے کا الزام لگایا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ رہنما مسلم لیگ (ن) ابوظہبی میں موجود کمپنی سے 16 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ حاصل کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیب عدم شواہد کی بنا پر خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات بند کرچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں