اسامہ بن لادن کو 'شہید' قرار دینے پر اپوزیشن، وزیراعظم پر برس پڑی

اپ ڈیٹ 25 جون 2020
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف قومی اسمبلی میں خطاب کررہے ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف قومی اسمبلی میں خطاب کررہے ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کی تقریر پر سخت تنقید کی جس میں وزیر اعظم نے اسامہ بن لادن کو 'شہید' قرار دیا تھا۔

خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہا کہ 'عمران خان نے اسامہ بن لادن کو شہید کہا، اسامہ بن لادن دہشت گردی کو ہماری سرزمین پر لایا، وہ ایک دہشت گرد تھا اور وزیراعظم عمران خان انہیں شہید کہتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: حکومت الجھن میں نہیں، 13 مارچ سے آج تک میرے کسی بیان میں تضاد نہیں، عمران خان

اس سے قبل آج وزیر اعظم عمران نے پارلیمنٹ میں تقریر تھی۔

امریکا کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان کو 'دہشت گردی کے خلاف جنگ' میں واشنگٹن کی حمایت کرنے کے باوجود بہت زیادہ 'ذلت' کا سامنا کرنا پڑا تھا اور پھر اسے افغانستان میں امریکا کی ناکامیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'امریکا نے ایبٹ آباد میں آکر (القاعدہ کے رہنما) اسامہ بن لادن کو ماردیا، شہید کردیا اور اس کے بعد کیا ہوا؟ پوری دنیا نے ہم پر لعن طعن کیا اور ہمارے کے خلاف بیانات دیے‘۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اس وقت پاکستان کو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کا کمپاﺅنڈ بنے گا قبرستان؟

واضح رہے کہ مئی 2011 میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکا کی اسپیشل فورسز نے حملہ کرکے اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا تھا۔

عمران خان قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں، مصطفیٰ نواز کھوکھر

وزیر اعظم کے خطاب کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے عمران کو 'قومی سلامتی کے لیے خطرہ' قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ 'اسامہ بن لادن کو شہید کہہ دینے سے عمران خان قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر وہ شہید ہیں تو پھر ان عام شہریوں اور ہماری مسلح افواج کے ممبروں کی کیا حیثیت ہے جنہوں نے القاعدہ کے حملوں میں شہادت قبول کرلی؟'

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ 'القاعدہ کے حملوں میں ہزاروں شہری اور نوجوان شہید ہوئے'۔

انہوں نے کہا 'آخر عمران خان نئی نسل کو کیا تاثر دینا چاہتے ہیں'۔

مزیدپڑھیں: امریکا اسامہ تک کیسے پہنچا: ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'آج عمران خان نے خود کو پارلیمنٹ میں 'طالبان خان' ثابت کر دیا، دونوں کے مابین ہونے والی ملاقاتوں سے ہی عمران خان-طالبان کا گٹھ جوڑ واضح ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے طالبان سے پاکستان میں اپنے دفاتر کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسامہ بن لادن وزیراعظم کا ہیرو ہو سکتا ہے لیکن ملک اور عوام کا نہیں، شیری رحمن

علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ 'اسامہ بن لادن کی وجہ سے ہمارا ملک آج تک دہشتگردی کا شکار ہے، وہ کارساز، لیاقت باغ اور دیگر دہشت گردی کے حملوں میں ملوث رہا'۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ بن لادن کی وجہ سے ملک آج اس حالت میں ہے اور آپ (وزیراعظم عمران خان) اسمبلی کے فلور پر اسے ہیرو بنا کر پیش کر رہے ہیں، آپ آنے والی نسلوں اور دنیا کو کیا جواب دینگے؟

شیری رحمٰن نے کہا ٹوئٹ میں کہ تاریخ میں لکھا جائے گا کے ایک شخص جس کی وجہ سے ملک کا امن اور نسلیں تباہ ہو گئیں، اس شخص کو وقت کے وزیراعظم نے قوم اور دنیا کے سامنے ہیرو بنا کر پیش کیا۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'یاد رکھنا! اسامہ بن لادن وزیراعظم کا ہیرو ہو سکتا ہے لیکن اس ملک اور عوام کا نہیں، وہ پاکستان اور قوم کا مجرم تھا اور رہے گا'۔

تبصرے (0) بند ہیں