حکومت عیدالاضحیٰ کے موقع پر نئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز(ایس او پیز) کے تحت سڑکوں پر انفرادی طور پر جانوروں کی قربانی کو محدود کرنے پر غور کررہی ہے جسے 30 جون کو حتمی شکل دی جائے گی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے ایس او پیز کے لیے رائے طلب کرنے کے بعد صوبوں کی جانب سے تجاویز آنا شروع ہوگئی ہیں جنہوں نے شہری علاقوں میں مویشی منڈیوں کی اجازت دینے کی مخالفت کی ہے۔

تاہم وزارت مذہبی امور کو مذہبی رہنماؤں سے مذاکرات میں مشکل کا سامنا ہے جو اجتماعی قربانیوں اور جانوروں کی کھالیں جمع کرنے کے لیے مدارس کھولنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ترجمان وزارت مذہبی امور محمد عمران نے کہا کہ قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع کرنے کے لیے سخت طریقہ کار موجود ہے اور مذہبی رہنماؤں نے پابندیاں ہٹانے اور مدارس میں اجتماعی قربانیوں کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلی خبر یہاں پڑھیں

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں