جعلی لائسنس والے پی آئی اے کے 28 پائلٹس کو فارغ کردیا گیا، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 07 جولائ 2020
شبلی فراز کے مطابق وزیر اعظم نے عید الاضحیٰ اپنے گھر پر منانے کا فیصلہ کیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
شبلی فراز کے مطابق وزیر اعظم نے عید الاضحیٰ اپنے گھر پر منانے کا فیصلہ کیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ جعلی لائسنس والے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے 28 پائلٹس کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو کورونا وبا سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا، کورونا وبا سے نمٹنے میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے مؤثر کردار ادا کیا اور دیگر ممالک کے مقابلے میں کورونا سے پاکستان بہت کم متاثر ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی روک تھام کے لیے موجودہ حکومت کی حکمت عملی بہت کامیاب رہی، کچھ سیاسی جماعتوں نے کورونا کے معاملے پر سیاست کرنے کی کوشش کی لیکن عمران خان نے پاکستان کے زمینی حقائق دیکھ کر کورونا سے متعلق حکمت عملی اپنائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں یہ بات بھی ہوئی کہ لوگ عیدالضحیٰ پر عید الفطر کی طرح اکٹھے نہ ہوجائیں، اس بار اس چیز کو روکنے کے لیے حکومت نے بڑے سخت قواعد و ضوابط بنائے ہیں اور انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔

یہ بھی دیکھیں: وفاقی کابینہ کی مشکوک لائسنس والے پائلٹس کو معطل کرنے کی منظوری

وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم نے عید الاضحیٰ اپنے گھر پر منانے کا فیصلہ کیا ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی عید گھر پر منائیں۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں بجٹ پر بھی بات ہوئی، معاشی نقصانات کے باوجود ٹیکس فری اور متوازن بجٹ پیش کیا اور ہر شعبے کو ذہن میں رکھتے ہوئے بجٹ تیار کیا گیا۔

احساس پروگرام سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت ان غریب لوگوں میں 150 ارب روپے تقسیم کیے گئے اور جن کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں ہے یہ پروگرام ان کی مشکلات میں کمی کا پیش خیمہ ثابت ہوا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے معاون خصوصی ثانیہ نشتر کو پروگرام کا دوسرا حصہ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور مشیر خزانہ کو ہدایت کی ہے وہ بھی اس کی تیاری شروع کریں۔

شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں پاکستانی پائلٹس کے معاملے پر بھی بحث ہوئی اور رپورٹ پیش کی گئی، پی آئی اے کے جعلی لائسنس والے 28 پائلٹس کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے، تمام مشکوک لائسنس پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے دور میں جاری ہوئے۔

مزید پڑھیں: پائلٹس کے لائسنس جعلی یا مشکوک؟ اصل معاملہ آخر ہے کیا؟

انہوں نے اجلاس کے ایجنڈا آئٹمز سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ کابینہ کو شوگر انکوائری رپورٹ کے تناظر میں انکوائری کمیشن کی سفارشات پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور وزیر صنعت و پیداوار نے بتایا کہ شوگر اصلاحات کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جس سے چینی کی پوری سپلائی چین کو واضح کردیا گیا ہے اور عوام کو سستی چینی کی فراہمی کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے منی لانڈرنگ کے قانون کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ترمیم کی، منی لانڈرنگ سے ملک کو بہت زیادہ نقصان پہنچا اس لیے اس کی روک تھام کے لیے بہت مؤثر قانون سازی کی گئی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے ڈرگ پروسیسسنگ پالیسی 2018 کو ڈرگ ایکٹ 1976 کے مطابق بنانے کے لیے ترامیم اور راحت کونین حسن کو مسابقتی کمیشن آف پاکستان کا چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دی۔

تبصرے (0) بند ہیں