انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس مشتاق مہر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے صوبائی پولیس کے مجموعی طور پر 2 ہزار 580 اہلکار متاثر ہوئے جن میں سے 16 جاں بحق ہوگئے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پبلک سیفٹی اینڈ پولیس کمپلینٹس کمشنر کے اجلاس میں آئی جی سندھ نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثر ایک ہزار 604 اہلکار زیر علاج ہیں جبکہ 960 صحتیاب ہو کر ہسپتال سے رخصت ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: سندھ پولیس کے انسپکٹرز سمیت 51 اہلکار کورونا وائرس کا شکار

انہوں نے بتایا کہ طبی عملے کی طرح پولیس اہلکار بھی فرنٹ لائن ورکرز میں شامل ہیں جنہیں بنیادی تربیت دی تاکہ وہ اپنے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے فرائض انجام دیں۔

پبلک سیفٹی کمیشن نے کووڈ 19 کی وبا کے دوران اہلکاروں کی شاندار کارکردگی پر سندھ پولیس کی تعریف کی۔

سیکریٹری کمیشن سیف اللہ ابرو نے اجلاس میں کہا کہ پولیس افسران کے خلاف شہریوں کی شکایات کا ازالہ کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سکھر کے واٹر پارک سے متصل زمین پر قبضہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے والے ایک سابق پولیس افسر کے خلاف شکایت درج ہوچکی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ تفتیش کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور یہ کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کا ایک اور افسر کورونا کا شکار ہو کر انتقال کرگیا

اراکین نے پبلک سیفٹی کمیشن کے افسران سے گاڑیوں کی فراہمی کا معاملہ اٹھایا۔

جس پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کردی ہے لہٰذا گاڑیوں کی خریداری روک دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب عدالت اجازت دے گی تو ہم گاڑیاں خریدیں گے۔

علاوہ ازین کمیشن نے بچوں سے بدفعلی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پر خیرپور پولیس کی تعریف کی۔

کمیشن کے اراکین نے امید ظاہر کی کہ اس معاملے میں مناسب تفتیش کی جائے گی تاکہ پورے گینگ کے خلاف مقدمہ درج کیا جاسکے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کمیشن کا اگلا اجلاس اگست میں طلب کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی کورونا وائرس کا شکار

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کمیشن کا اجلاس نہیں ہوسکا تھا لیکن اب یہ اپنے مقررہ وقت پر طلب کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 20 اپریل کو کراچی میں پولیس کے 15 اہلکاروں کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی خبر سامنے آئی تھی جس کے بعد اعلیٰ انتظامیہ نے پولیس کے اعلیٰ حکام کو ان اہلکاروں کے ساتھیوں اور اہلخانہ کے افراد کے بھی ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی تھی۔

بعد ازاں 28 اپریل کو سندھ پولیس میں 6 انسپکٹرز سمیت مزید 50 سے زائد پولیس اہلکاروں کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

10 مئی کو یہ رپورٹ بھی سامنے آئی تھی کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں 33 پولیس اہلکار، ایک اسسٹنٹ کمشنر اور ایک ٹیچنگ ہسپتال کے پرنسپل میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں