ممتاز شاعر و ادیب، ماہر تعلیم پروفیسر عنایت علی خان انتقال کرگئے

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2020
پروفیسر عنایت علی خان — فوٹو بشکریہ فیس بک
پروفیسر عنایت علی خان — فوٹو بشکریہ فیس بک

طنز و مزاح کے ممتاز شاعر اور پروفیسر عنایت علی خان 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

کراچی میں مرحوم کے اہلخانہ کے مطابق پروفیسر عنایت علی خان دل کا دورہ پڑنے کے بعد نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے علاوہ ازیں وہ کئی ماہ سے علیل بھی تھے۔

مزیدپڑھیں: جیدی کے نام سے معروف مصنف و مزاح نگار اطہر شاہ خان انتقال کرگئے

شعبہ ادب و تدریس سے وابستہ افراد نے عنایت علی خاں کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں درس و تدریس اور شعر و ادب کا ایک اور روشن چراغ بجھ گیا۔

عنایت علی خان قیامِ پاکستان سے پہلے بھارتی ریاست راجستھان کے شہر ٹونک میں 1935 میں پیدا ہوئے تھے۔

پروفیسر عنایت علی خان کے اہلخانہ نے 1948 میں ہجرت کے بعد سندھ کے شہر حیدرآباد میں سکونت اختیار کی اور اپنی تعلیم و تربیت کے مراحل طے کیے۔

مرحوم نے حیدر آباد میں ہی درس و تدریس، شعرو سخن اور سیاست میں حصہ لیا۔ انہوں نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے لیے متعدد کتب بھی تحریر کیں۔

طنز و مزاح کے علاوہ عنایت علی خان نے سنجیدہ شاعری میں منفرد اسلوب اپنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’جناح آف پاکستان‘ کے امریکی مصنف اسٹینلے والپرٹ انتقال کرگئے

آپ کے شاعری مجموعوں میں 'ازراہ عنایت'، 'عنایات' اور کلیات 'عنایتیں کیا کیا' بہت مقبول ہوئیں۔

علاوہ ازیں تدریس سے وابستہ پروفیسر عنایت علی خان کو 6 کتب پر انعام سے بھی نوازا گیا تھا۔

پروفیسر عنایت علی خان کی نماز جنازہ کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں ادا کی گئی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی، بعد ازاں ان کی تدفین ماڈل کالونی کے قبرستان میں کی گئی۔

ان کے انتقال پر اکثر مداحوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں