اردن: کم قیمت شوارما کھانے سے 700 افراد بیمار

اپ ڈیٹ 29 جولائ 2020
ریسٹورنٹ کے مالک کو گرفتار کرلیا گیا ہے، مقامی میڈیا — فوٹو: ٹوئٹر
ریسٹورنٹ کے مالک کو گرفتار کرلیا گیا ہے، مقامی میڈیا — فوٹو: ٹوئٹر

اردن کے دارالحکومت عَمان کے باہر ایک ریسٹورنٹ میں کم قیمت شوارما کھانے سے 700 افراد بیمار جبکہ ایک بچے کی موت واقع ہوگئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق اردن کے مقامی میڈیا نے کہا کہ عَمان کے شمال مغربی ضلع بقعا میں معروف شوارما فروخت کرنے والے ریسٹورنٹ کے مالک کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ غیر معیاری شوارما کھانے سے پیٹ میں زہر بن جانے کے باعث 5 سالہ بچے کی موت بھی واقع ہوئی، جبکہ بیمار ہونے والے افراد کی تعداد 700 تک جاپہنچی ہے جن میں سے بیشتر کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ جنرل فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیموں کے لیبارٹری ٹیسٹ کے نتائج میں کھانے میں نقصان دہ بیکٹیریا پایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اردن میں کورونا وائرس قابو میں ہے، حکام

مقامی نیوز ویب سائٹس کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ ریسٹورنٹ میں ایک شوارمے کی قیمت اس کی معمول کی قیمت سے نصف (تقریباً 1.4 ڈالر) رکھی گئی تھی، جس کے باعث عوام کی بڑی تعداد اس پیشکش کا فائدہ اٹھانے کے لیے ریسٹورنٹ پہنچی تھی۔

واضح رہے کہ اردن عوام کو میں ان دنوں ہیٹ ویو کا سامنا ہے اور عمان میں درجہ حرارت 40 ڈگری سے زائد ہوچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں