رافیل طیاروں پر ٹوئٹ، گمبھیر کو آسٹریلوی صحافی کے ہاتھوں سُبکی کا سامنا

اپ ڈیٹ 30 جولائ 2020
گوتم گمبھیر ٹوئٹر پر کئی مرتبہ متنزع ٹوئٹس پر تنازع کا شکار ہو چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
گوتم گمبھیر ٹوئٹر پر کئی مرتبہ متنزع ٹوئٹس پر تنازع کا شکار ہو چکے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

سابق بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر جب سے سیاست اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا حصہ بنے ہیں اس وقت سے وہ مختلف متنازع بیانات کے باعث سبکی کا سامنا کر چکے ہیں۔

سابق اوپننگ بلے باز خصوصی طور پر پاکستان مخالف ٹوئٹس کے لیے شہرت رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے ان کی کئی مواقع پر پاکستانی کرکٹرز خصوصاً شاہد آفریدی سے مقبوضہ کشمیر سمیت دیگر معاملات پر بحث بھی ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیں: شاہد آفریدی کی ٹوئٹ پر گوتم گمبھیر آپے سے باہر

کچھ اسی طرح کی سبکی کا سامنا گمبھیر کو اس وقت کرنا پڑا جب انہوں نے حال ہی میں بھارت کو فرانس کی جانب سے رافیل طیارے ملنے پر ایک ٹوئٹ کی۔

یاد رہے کہ ریاست ہریانہ کی امبالا ایئر بیس پر اترنے پر پانچوں طیاروں کو آبی توپوں کا گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور ان طیاروں کی بھارتی فضائیہ میں شمولیت سے کمزور بھارتی فضائیہ کو بہت مدد ملے گی۔

بھارت تسلیم کرتا ہے کہ وہ فوجی طاقت میں چین اور دیگر اہم ممالک سے پیچھے ہے اور رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے تاکہ 14 لاکھ فوج کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

9.4 ارب ڈالر مالیت کے اس معاہدے میں بھارت نے فرانس سے 36 رافیل لڑاکا طیارے خریدے ہیں اور فرانس 2021 کے آخر تک یہ تمام طیارے فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 27 فروری: بھارتی طیارے کی تباہی، پائلٹ کی گرفتاری کا ایک سال مکمل

گوتم گمبھیر نے اسی تناظر میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بڑے طیارے بالآخر یہاں پہنچ گئے ہیں۔

اس ٹوئٹ کے جواب میں کرکٹ کے مشہور آسٹریلوی صحافی ڈینس فریڈمین نے کہا کہ بس اس بات کو یقینی بنائیے گا کہ یہ سرحد عبور نہ کریں ورنہ یہ طلسماتی انداز میں بڑے لوہے کے کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو جائیں گے۔

ڈینس فریڈمین دراصل گزشتہ سال 27 فروری کو ہوئے واقعے کا حوالہ دے رہے تھے جب پاک فضائیہ نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فضائیہ کی در اندازی کو ناکام بنا دیا تھا اور 2 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا۔

ایک بھارتی لڑاکا طیارہ مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوا تھا جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کے علاقے آزاد کشمیر میں گرا۔

مزید پڑھیں: اعلیٰ تعلیم یافتہ کشمیری کا قتل، گوتم گمبھیر اور عمر عبداللہ میں تلخ جملوں کا تبادلہ

اس واقعے میں پاکستان نے ایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا تھا تاہم وزیر اعظم نے جذبہ خیرسگالی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ گوتم گمبھیر کرکٹ کے بجائے سیاسی اور متنازع معاملات پر گفتگو کرنے پر تنازعات کا شکار ہوئے۔

سال 2018 میں بھارتی فوج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کے دوران اعلیٰ تعلیم یافتہ کشمیری نوجوان ڈاکٹر منان وانی کے قتل پر جموں اور کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ اور بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر کے درمیان سوشل میڈیا پر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آفریدی کے پرانے بیان پر گمبھیر آپے سے باہر، جھوٹا اور غدار کہہ دیا

گوتم گمبھیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا تھا کہ 'منان وانی کی ہلاکت: ہم نے ایک دہشت گرد اور بنیاد پرست کو ختم کردیا، عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی، آئی این سی انڈیا اور بی جے پی فار انڈیا اس بات پر شرمندہ ہیں کہ انہوں نے کس طرح ایک نوجوان کو کتاب سے دور کرکے اس کے ہاتھ میں گولی تھما دی'۔

اس پر جس کے جواب میں عمر عبداللہ نے ٹوئٹ کیا کہ 'یہ شخص بمشکل ہی نقشے پر ڈاکٹر منان کا ضلع یا اس کا گاؤں تلاش کرسکتا ہے لیکن انہیں یہ معلوم ہو چکا ہے کہ کشمیر میں ایک نوجوان نے کس طرح ہتھیار اٹھائے'۔

2019 میں گمبھیر نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس کے بعد سے ان کے پاکستان اور کشمیر مخالف رویے میں واضح طور پر منافرت کا عنصر غالب نظر آیا۔

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے 17 کشمیری نوجوانوں کو ہلاک کردیا تھا جس پر آفریدی نے ٹوئٹ پر اپنی تشویس کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاک فضائیہ نے 2 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، پاک فوج

اس ٹوئٹ کے فوراً بعد شاہد آفریدی کے خلاف بھارتی میڈیا نے مہم چلاتے ہوئے انہیں برا بھلا کہنا شروع کردیا تھا اور سابق بھارتی اوپنر گرتم گمبھیر بھی اس مہم کا حصہ بن گئے تھے۔

بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر نے ٹوئٹر پر شاہدآفریدی پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ آفریدی یو این کو ڈھونڈ رہے ہیں اور آفریدی کی ڈکشنری میں یو این انڈر نائنٹین ہے جو ان کی عمر کی بھی حد ہے، میڈیا پرسکون رہے، آفریدی نو بال پر وکٹ کا جشن منارہے ہیں۔

گزشتہ سال گوتم گمبھیر ایک مرتبہ پھر اس وقت آپے سے باہر ہو گئے تھے جب انہوں نے آفریدی کے پرانے بیان پر روایتی بدتمیزی کا مظاہرہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں