چترال میں گلیشیئر پھٹنے سے سیلابی صورتحال، ایک بچی جاں بحق

اپ ڈیٹ 15 اگست 2020
سیلاب سے یارخون گاؤں کے 16 گھروں کو نقصان پہنچا— فوٹو بشکریہ سراج الدین
سیلاب سے یارخون گاؤں کے 16 گھروں کو نقصان پہنچا— فوٹو بشکریہ سراج الدین

پشاور: بالائی چترال میں گلیشیئر پھٹنے سے آنے والے سیلاب کے نتیجے میں ایک بچی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ سیلاب کے نتیجے میں 16 گھروں کو نقصان پہنچا۔

بالائی چترال میں گلیشئیر پھٹنے سے سیلاب نے تباہی مچادی اور سیلاب سے یارخون گاؤں کے 16 گھروں کو نقصان پہنچا جبکہ سیلابی ریلا لوگوں کی فصلوں اور جنگلات کو بہالے گیا۔

مزید پڑھیں: سیلاب سے یارخون گاؤں کے 16 گھروں کو نقصان پہنچا

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بالائی چترال عرفان الدین نے سیلاب کے نتیجے میں ایک بچی کے جاں بحق اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریسکیو کے لیے امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں اور مقامی افراد کو محفوظ جگہ منتقل کردیا گیا ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے جس سے جلد اصل صورتحال کا اندازہ ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: چترال میں سیلابی صورتحال، وزیر اعظم کی بہن سمیت کئی افراد پھنس گئے

تاہم ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے دعوے کے برعکس سیلاب سے متاثرہ عوام بے یارومددگار ہیں اور انہوں نے حکومت سے فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے پوری رات کھلے آسمان تلے گزاری ہے اور انہیں ابھی تک خیمے یا امدادی سامان نہیں ملا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سیلاب کی وجہ سے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اہلکاروں کو فوری طور پر متاثرہ علاقے تک پہنچنے کے احکامات دیے ہیں۔

مزید پڑھیں: سیلاب سے متاثرہ چترال میں بارشوں سے مزید تباہی

انہوں نے متاثرین کو اشیائے خورونوش اور دیگر امدادی سامان پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نقصانات کا تخمینہ لگا کر رپورٹ پیش کی جائے۔

وزیر اعلیٰ نے واقعے میں ایک بچی کے جاں بحق ہونے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں