سندھ میں اربوں روپے کی گندم کی خورد برد کے معاملے میں صوبے کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نیب سکھر میں پیش ہوگئے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) سکھر نے مراد علی شاہ کو اربوں روپے کی گندم کی خورد برد کے معاملے میں طلب کیا تھا، جس کے بعد آج وہ پیش ہوئے اور حکام کے مختلف سوالات کے جواب دیے۔

خیال رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے مذکورہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ڈی جی نیب سکھر کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تھی جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: نیب نے سندھ کے محکمہ خوراک میں خورد برد کے 4 ریفرنس کی منظوری دے دی

آج ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے سوا گھنٹے تک موجود رہے اور گندم کی خورد برد کے حوالے سے انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ بیان ریکارڈ کرانے کے دوران تحقیقاتی ٹیم نے ان سے مختلف سوالات بھی کیے جس کا مراد علی شاہ نے جواب دیا۔

بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ پیشی کے بعد این آئی سی وی ڈی ہسپتال روانہ ہوگئے جہاں انہوں نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی عیادت کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

علاوہ ازیں مراد علی شاہ نے میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے سوالات پوچھے جس کا میں نے زبانی جواب دے دیا، جس پر نیب کی جانب سے کہا گیا کہ یہ لکھ کر دے دیں تو اس کے لیے میں نے ان سے وقت مانگا ہے کیونکہ تحریری جواب مکمل ذہن اپلائی کرکے دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ مئی کے مہینے میں نیب نے انکشاف کیا تھا کہ سندھ کے سرکاری گوداموں سے 5 ارب 35 کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کی ایک لاکھ 64 ہزار 797 میٹرک ٹن گندم غائب ہوئی۔

نیب نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ نیب سکھر نے لاڑکانہ، بینظیر آباد (نواب شاہ) اور سکھر ڈویژن کے 9 اضلاع میں 15 ارب 85 کروڑ روپے مالیت کی سرکاری گندم میں خورد برد اور چوری کو پکڑنے کے لیے 9 مختلف انکوائریز شروع کی تھیں۔

انکوائری کے لیے علیحدہ علیحدہ ٹیموں نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں ان 9 اضلاع کے سرکاری گوداموں پر چھاپے مارے اور اس دوران یہ انکشاف ہوا کہ 5 ارب 35 کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کی ایک لاکھ 64 ہزار 797 میٹرک ٹن گندم غائب ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب کا محکمہ خوراک سندھ کے دو کیسز میں تحقیقات کا حکم

بعد ازاں نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے حکومت سندھ کے محکمہ خوراک کے دو مقدمات، گندم کے اسٹاک کی جانچ پڑتال اور ضلع گھوٹکی سے کراچی ریجن تک اس کی ترسیل میں خورد برد سے متعلق تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

یہاں یہ واضح رہے کہ اس سے قبل یہ دونوں کیسز اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ کو تحقیقات کے لیے بھیجے گئے تھے۔

علاوہ ازیں 8 مئی کو قومی احتساب بیورو نے سکھر، لاڑکانہ اور شہید بینظیر آباد ڈویژنز میں محکمہ خوراک میں گندم کی خریداری میں اربوں روپے کی خورد برد کی شکایات پر 4 نئے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں