عثمان بزدار کے خلاف ایک اور نیب تحقیقات کا آغاز

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار—فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار—فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے کوئی ریلیف نظر نہیں آرہا اور ادارے نے عثمان بزدار کے خلاف 'اختیارات کا غلط استعمال' کرتے ہوئے لاہور گیٹ وے اور دیگر منصوبوں میں 'من پسند ٹھیکیدار' کو ٹھیکہ دینے پر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

ذرائع نے بتایا کہ 'نیب لاہور نے عثمان بزدار کے خلاف گیٹ وے 2 ٹھوکر نیاز بیگ منصوبے میں اپنے 'من پسند ٹھیکے دار' کو ٹھیکہ دینے پر تحقیقات کا آغاز کیا'۔

نیب کی جانب سے 'لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور ٹریفک انجینئرنگ اور ٹرانسپورٹ پلاننگ ایجنسی (ٹیپا) کو لکھا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ تفصیلات فراہم کرے کہ کس طرح ایک زیر تعمیر منصوبے کی لاگت ڈھائی کروڑ سے 8 کروڑ روپے تک پہنچ گئی'۔

مزید پڑھیں: شراب کے لائسنس کا غیرقانونی اجرا: نیب نے عثمان بزدار کو طلب کرلیا

انہوں نے بتایا کہ 'انسداد بدعنوان ادارہ صوبے میں ان تمام منصوبوں کو بھی دیکھ رہی ہے جس میں عثمان بزدار نے مبینہ طور پر 'من پسند ٹھیکیدار' کو ٹھیکے دیے'۔

ملتان روڈ پر ٹھوکر نیاز بیگ پر نیب دفتر کے قریب 130 فٹ چوڑا اور 60 فٹ اونچا گیٹ دسمبر 2019 میں مکمل ہونا تھا۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب ایل ڈی اے گورننگ باڈی کے چیئرمین بھی ہیں۔

ادھر پنجاب حکومت کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ اس منصوبے کی اصل لاگت 2 کروڑ 90 لاکھ روپے تھی اور ابھی تک کسی نظرثانی شدہ لاگت کا تخمینہ نہیں لگایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار کو اب تک ایک کروڑ 70 لاکھ روپے دیے گئے ہیں اور منصوبہ کووڈ 19 کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے'، مزید یہ کہ منصوبہ آئندہ 2 ہفتوں میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ عثمان بزدار رواں ماہ سے اس وقت سے نیب کے ریڈار میں ہیں جب ادارے نے ان کے خلاف شراب لائسنس سے متعلق تحقیقات کا آغاز کیا۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر الزام ہے کہ انہوں نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے سربراہ پر یہ دباؤ ڈالنے کے لیے 5 کروڑ روپے رشوت لی کہ وہ خلاف قانون ایک زیر تعمیر ہوٹل کو شراب لائسنس جاری کریں۔

اس کے علاوہ وہ جنوبی پنجاب میں زیادہ تر اپنے رشتے داروں اور دیگر کے نام پر جائیدادیں حاصل کرنے کے الزامات کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔

تاہم نیب کے سوالات کے جواب میں رواں ہفتے عثمان بزدار نے شراب لائسنس کے اجرا سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کی لیکن انہوں نے اپنی اور رشتے داروں کی جائیدادوں سے متعلق بیورو کو تفصیل فراہم نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: عثمان بزدار کے خلاف شراب کیس پر پیپلز پارٹی کا اعتراض

عثمان بزدار نے کہا تھا کہ 'میں نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا، میرا پوچھے گئے ہوٹل کو شراب لائسنس کے اجرا میں کوئی کردار نہیں، اس کیس میں میرے خلاف تمام الزامات جھوٹے ہیں'

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شراب لائسنس کیس میں 12 اگست کو نیب لاہور کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

یہاں یہ واضح رہے کہ سابق ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اکرم اشرف گوندل مذکورہ معاملے میں عثمان بزدار کے خلاف گواہ بننے کو تیار ہوگئے ہیں۔


یہ خبر 22 اگست 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں