سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے لیے قائم فیلڈ آئیسولیشن سینٹر بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس ایمرجنسی فنڈ کا اجلاس ہوا جس میں ایکسپو سینٹر اور پی ایف میوزیم میں قائم فیلڈ آئیسولیشن بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا 10 ہزار بستروں کے فیلڈ ہسپتالوں کے قیام کا فیصلہ

چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو سمری بھیج کر منظوری لی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ہسپتالوں میں جگہ ہے اس لیے آئیسولیشن سینٹر بند کئے جائیں۔

چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھل رہے ہیں وافر مقدار میں ٹیسٹنگ کٹس موجود ہیں۔

خیال رہے کہ حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے پیشِ نظر مارچ میں ایمرجنسی فنڈ قائم کیا تھا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ فنڈز میں 3 ارب 64 کروڑ روپے سے زائد رقم جمع ہوئی جبکہ فنڈ سے فیلڈ آئیسولیشن سینٹر کا قیام اور پی پی ایز، کٹس، وینٹیلیٹر اور ادویات خریدی گئیں۔

چیف سیکریٹری سید ممتاز علی شاہ نے بتایا کہ اس وقت کورونا وائرس ایمرجنسی فنڈز میں 80 کروڑ روپے موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے 6 ہسپتالوں میں 104 بستروں پر مشتمل آئی سی یو قائم کرنے کی ہدایت

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ایمرجنسی فنڈ کا شفاف استعمال کیا گیا ہے جبکہ فنڈز سے خریداری کی غیر جانبدار آڈٹ فرم سے آڈٹ اور انسپکشن کروائی جا رہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کے حوالے سے بدترین حالات سے نمٹنے کے لیے صوبے کے مختلف علاقوں میں 10 ہزار بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتالوں کے قیام کا فیصلہ کیا تھا۔

27 اپریل کو مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے کے باعث ایکسپو سینٹر فیلڈ ہسپتال میں بستروں کی تعداد 12 سو سے بڑھا کر 15سو بستر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال میں بہتری آرہی ہے اور یومیہ کیسز اور اموات کی تعداد گزشتہ ریکارڈ کے مقابلے میں کافی حد تک کم ہوگئی ہے۔

ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 2 ہزار 20 ہے جس میں سے 2 لاکھ 89 ہزار 806 صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 6 ہزار 383 کا انتقال ہوا ہے۔

سرکاری سطح پر قائم پورٹل کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق آج (14 ستمبر) کی صبح تک مزید 335 کیسز اور 2 اموات کا اضافہ ہوا، جس میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے گزشتہ روز کے بالترتیب 112 اور 50 کیسز بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں: نیا کورونا وائرس پہلے سے زیادہ متعدی ہوگیا، تحقیق

پاکستان میں اس وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں رپورٹ ہوا، جس کے بعد فوری طور تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا۔

تاہم چونکہ یہ وبا ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے تو اس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے باعث لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیاں عائد کی گئیں۔

تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اور ملک کی معیشت کو دیکھتے ہوئے ان پابندیوں میں نرمی کی جانے لگی اور ملک میں اگست کے مہینے یعنی 5 ماہ بعد کورونا وائرس کی صورتحال قدر بہتر ہونے پر ان پابندیوں کو بڑی حد تک ختم کردیا گیا، البتہ تعلیمی اداروں کو مزید ایک ماہ بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور اب 15 ستمبر سے مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں