رشکئی انڈسٹریل زون خیبر پختونخوا کے لیے بڑا سنگ میل ہے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2020
وزیر اعظم نے رشکئی انڈسٹریل زون کو خیبر پختونخوا کے لیے سنگ میل قرار دیا— فوٹو: اسکرین شاٹ
وزیر اعظم نے رشکئی انڈسٹریل زون کو خیبر پختونخوا کے لیے سنگ میل قرار دیا— فوٹو: اسکرین شاٹ

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رشکئی انڈسٹریل زون خیبر پختونخوا کے لیے بہت بڑا سنگ میل ہے اور اس سے صوبے کے لوگوں کو انڈسٹری لگانے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو اپنے علاقے میں ہی نوکریاں بھی ملیں گی۔

اسلام آباد میں رشکئی خصوصی اقتصادی زون کی ترقی کے معاہدے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے بڑا عجیب لگ رہا ہے کہ وہ چائنیز بولتے ہیں، ہم اردو بولتے ہیں اور انگریزی میں ہم سے تقریب کر رہے ہیں لہٰذا میری درخواست ہے کہ ہم بھی اردو میں بات کریں، ہمیں انگریزی بولنے کی کیا ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا، جنرل عاصم باجوہ

انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے سنگ میل ہے لیکن پختونخوا کے لیے بڑا سنگ میل اس لیے ہے کیونکہ رشکئی کے صنعتی زون سے پختونخوا کے لوگوں کو انڈسٹری لگانے کا موقع ملے گا اور وہاں لوگوں کو نوکریاں بھی ملیں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سروے کے مطابق سب سے زیادہ انسانی ترقی اور غربت میں کمی پختونخوا میں ہو رہی ہے لیکن روزگار کے لیے سب سے کم مواقع ہیں جس کی وجہ سے لوگ نوکری کے لیے باہر ممالک جاتے ہیں اور کوئی مشرق وسطیٰ جاتا ہے، کراچی اور دیگر شہروں کا نوکریوں کے لیے رخ کرتے ہیں لیکن اس صوبے میں نوکری کے مواقع نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی ضروری تھا کہ صوبے میں صنعتی زون بنے اور مجھے انتہائی خوشی ہے کہ سی پیک کے تحت جن 4 انڈسٹریل زون کا فیصلہ ہوا تھا اس میں سب سے تیزی سے رشکئی کی انڈسٹریل زون آگے بڑھ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب صوبے کے لوگوں کو خیبر پختونخوا میں رہتے ہوئے نوکری کرنے کا موقع ملے گا کیونکہ لوگوں کے لیے اپنے گھر اور بیوی بچوں سے دور رہنا بڑا مشکل ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے 10 خصوصی اقتصادی زونز قائم کرنے کی منظوری دے دی

عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات چل رہے ہیں اور یہ بڑی کامیابی ہے جس میں پاکستان کا بہت بڑا ہاتھ ہے، ہم نے ان کو اکٹھے بٹھانے اور وہاں امن کے قیام کے لیے بہت کوشش کی اور اگر وہاں امن آ جاتا ہے تو رشکئی انڈسٹریل زون کے ذریعے یہ پورا علاقہ وسط ایشیا سے منسلک ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی ازبکستان کے نائب صدر آئے ہوئے تھے جن سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ وہ انتہائی سنجیدگی سے مزار شریف سے پشاور تک ریلوے لائن کے منصوبے پر غور کر رہے ہیں اور ادھر ہم ایم ایل ون شروع کر رہے ہیں جو پاکستان کی ریلوے کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون بننے کے بعد ٹرین کراچی سے لاہور 8 گھنٹے میں پہنچ جائے گی اور پھر ڈھائی گھنٹے میں پنڈی پہنچے گی، اس سے ریل کا سفر بالکل تبدیل ہو جائے گا اور اس سے ہمارے کاروبار میں بہت فرق آ جائے گا۔

مزید پڑھیں: 'خصوصی اقتصادی زونز چینی صنعتوں کو پاکستان منتقل کرنے کا ماحول فراہم کریں گے'

وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان کے ذریعے ازبکستان سے پاکستان کو بذریعہ ریلوے ملانے کی جو بات ہو رہی ہے اس سے پورا علاقہ تبدیل ہو جائے گا جبکہ پاکستان کے اسٹریٹجک محل وقوع کی وجہ سے بھی بھرپور فائدہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پختونخوا نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور رشکئی اقتصادی زون، سی پیک اور ٹرین سے اس علاقے کو سب سے زیادہ فائدہ ہو گا۔

عمران خان نے کہا کہ چین سے صنعت یہاں آنا چاہتی ہے اور ہم جتنے انڈسٹریل زون بناتے جائیں گے، وہاں کی صنعت کے لیے کشش اختیار کرتے جائیں گے کیونکہ وہاں مزدوری کافی بڑھ چکی ہے اور اس کے مقابلے میں ہمارے ہاں کافی پرکشش مواقع موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں