بھارتی عدالت نے نیٹ فلیکس کی فلم ’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ پر پابندی لگادی

اپ ڈیٹ 15 ستمبر 2020
فلم کو رواں ماہ ریلیز کیا جانا تھا—اسکرین شاٹ
فلم کو رواں ماہ ریلیز کیا جانا تھا—اسکرین شاٹ

اسٹریمنگ ویب سائٹ ’نیٹ فلیکس‘ کو اگرچہ فرانسیسی بولڈ فلم ’کیوٹیز‘ پر بھی اس وقت دنیا بھر میں تنقید کا سامنا ہے، تاہم مذکورہ ویب سائٹ کی ایک دستاویزی فلم کو بھارتی عدالت نے ریلیز سے روک دیا۔

بھارتی عدالت کی جانب سے اپنی تحقیقاتی دستاویزی فلم ’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ کو نمائش سے روکے جانے پر اسٹریمنگ ویب سائٹ نے مذکورہ عدالت میں درخواست بھی دائر کردی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ’نیٹ فلیکس‘ نے بھارتی ریاست بہار کی عدالت میں جمع کرائی گئی اپنی درخواست میں دستاویزی فلم کی نمائش کو روکنے کو ’آزادی اظہار رائے‘ پر قدغن قرار دیا۔

رائٹرز نے مذکورہ درخوست اس وقت جمع کرائی جب ریاست بہار کی ہائی کورٹ نے ’نیٹ فلیکس‘ کو اپنی دستاویزی فلم کی نمائش روکنے کا حکم دیا۔

’نیٹ فلیکس‘ دستاویزی فلم ’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ کو رواں ماہ کے آخر تک ریلیز کرنے کا ارادہ رکھتی تھی تاہم اب عدالت نے اسے مذکورہ فلم کی نمائش کرنے سے روک دیا۔

’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ میں کرپشن اور فراڈ کرکے ارب پتی بننے والے چار افراد کی زندگی، کاروبار اور عیاشیوں کو دکھایا گیا ہے۔

’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ بھارت کی کرکٹ ٹیم کی سابق اسپانسر کمپنی ’سہارا‘ گروپ کے سربراہ سبرتا رائے، سابق رکن راجیہ سبھا اور شراب کے تاجر وجے مالیا، انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی کے ایگزیکٹو راما لنگا راجو اور ہیروں اور سونے کے تاجر نراو مودی کی زندگی، کاروبار، کرپشن اور عیاشیوں پر مبنی ہے۔

مذکورہ دستاویزی فلم کو رواں ماہ کے آخر تک ریلیز کیا جانا تھا، تاہم دستاویزی فلم کے خلاف بہار ہائی کورٹ میں سہارا گروپ کے مالک اور شراب کے بیوپاری وجے مالیا نے درخواست دائر کی تھی۔

دونوں ارب پتی افراد نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ نیٹ فلیکس کی دستاویزی فلم میں ان کی ذاتی زندگی کو سامنے لاکر ان کے حقوق پامال کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کم عمر لڑکی کی بولڈ فلم پر نیٹ فلیکس کے خلاف لوگ برہم

دونوں ارب پتی افراد کی درخواست پر بہار ہائی کورٹ نے ’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ کی ریلیز کو عارضی طور پر روک دیا تھا، جس کے بعد نیٹ فلیکس نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلہ اظہار رائے کی آزادی پر قدغن ہے۔

نیٹ فلیکس نے اپنے دلائل میں بتایا کہ ’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ ایک تحقیقاتی دستاویزی فلم ہے، جس میں عوامی دلچسپی اور مفادات کے معاملات کو سامنے لایا گیا ہے۔

نیٹ فلیکس کے مطابق ’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ کے ذریعے بھارت میں ہونے والی اربوں روپے کی منظم کرپشن اور فراڈ کو سامنے لاکر عوام کے سامنے حقائق لائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: متنازع فلم ریلیز کرنے پر حمزہ عباسی نے نیٹ فلیکس کی سبسکرپشن ختم کردی

خیال کیا جا رہا ہے کہ نیٹ فلیکس کی درخواست پر ریاست بہار میں آئندہ کچھ دنوں میں سماعت ہوگی۔

ساتھ ہی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ میں دکھائے گئے باقی دو ارب پتی افراد بھی دستاویزی فلم کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کرکے فلم کی نمائش کو روکنے کی درخواست دائر کریں گے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ نیٹ فلیکس کی کسی فلم کو بھارت میں عدالتی کارروائی کا سامنا ہو، اس سے قبل بھی اسٹریمنگ ویب سائٹ کی کچھ فلموں، ریئلٹی شوز اور دستاویزی فلموں کے خلاف انڈیا میں تنازع سامنے آ چکا ہے جب کہ کچھ فلموں پر نیٹ فلیکس کے خلاف مقدمے بھی دائر کیے جا چکے ہیں۔

علاوہ ازیں نیٹ فلیکس کو انتہائی بولڈ، تشدد اور استحصال پر مبنی فلمیں اور دستاویزی فلم نشر کرنے پر دنیا بھر میں بھی تنقید کا سامنا رہتا ہے۔

بھارتی ارب پتیوں کی دستاویزی فلم ’بیڈ بوائے بلین ایئرز‘ کے علاوہ نیٹ فلیکس کو اس وقت ایک 11 سالہ مسلم لڑکی کی بولڈ فلم ’کیوٹیز‘ پر بھی تنقید کا سامنا ہے اور کئی ممالک میں لوگوں نے ان کی سبسکرپشن ختم کرنا شروع کردی ہے۔

کیوٹیز کی ریلیز پر دنیا بھر سے لوگوں نے فلم کی ریلیز پر غصے کا اظہار کیا—اسکرین شاٹ
کیوٹیز کی ریلیز پر دنیا بھر سے لوگوں نے فلم کی ریلیز پر غصے کا اظہار کیا—اسکرین شاٹ

تبصرے (0) بند ہیں