کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ دن بھر بلیاں سست پڑی رہتی ہیں مگر شام میں اانک وہ بہت زیادہ متحرک ہوجاتی ہیں۔

ویسے تو مانا جاتا ہے کہ بلیاں شب خیز جاندار ہیں مگر یہ درست نہیں بلکہ وہ کریپسکلر (شام یا صبح کاذب کے وقت فعال ہونے والے جاندار) ہیں۔

مگر سوال یہ ہے کہ کیا بلیاں مکمل تاریکی میں دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ؟

ہوسکتا ہے کہ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں کیونکہ بیشتر افراد کا ماننا ہے کہ بلیاں مکمل تاریکی میں دیکھ سکتی ہیں، مگر ایسا ہے نہیں۔

درحقیقت بلیوں کو تاریکی میں دیکھنے کے لیے روشنی کی ضرورت ہوتی ہے چاہے وہ بہت کم ہی کیوں نہ ہو۔

ماہرین کے مطابق کم روشنی والے حالات میں انسانوں کے برعکس بلیوں کو روشنی کے ایک ایک بٹا 6 حصے کی ضرورت ہوتی ہے، مگر مکمل تاریکی میں وہ کچھ بھی نہیں دیکھ سکتیں۔

کتوں کی طرح بلیوں کی آنکھوں میں مخروطے (آنکھوں کے اعصاب کے وہ سرے جو روشنی سے متاثر ہوتے ہیں) اور تاہیتم (خلیوں کی ایک پرت جو آنکھوں کی جھلی کو جگمگاتی ہے) زیادہ ہوتے ہیں، تو وہ انسانوں کے مقابلے میں روشنی کو زیادہ بہتر طریقے سے پراسیس کرسکتی ہیں۔

اگرچہ بلیاں اتنی کم روشنی میں بھی دیکھ سکتی ہیں جس میں انسانوں کو کچھ نظر نہیں آتا مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ سب کچھ صاف دیکھ پاتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق بلیوں کی آنکھوں کا ایک اور منفرد عنصر ان کے خم کھایا ہوا قرینہ، عمودی پتلی اور بڑا لینس ہوتا ہے۔

یہ عمودی پتلیاں کم روشنی میں 135 سے 300 گنا زیادہ پھیل جاتی ہیں (انسانوں کی محض 15 گنا پھیلتی ہیں)، جس سے انہیں تاریک ماحول میں بہتر طریقے سے دیکھنے میں مدد ملتی ہے، مگر پتلیاں پھیلنے سے چیزیں ضرور دھندلی نظر آنے لگتی ہیں۔

بلیوں کی لمبی پٹی جیسی پتلیاں جو حیران کن لائٹ کنٹرول کی صلاحیت رکھتی ہیں، انہیں لگ بھگ مکمل تاریکی کے ساتھ ساتھ سورج کی روشنی میں بھی شکار کے قابل بناتی ہے۔

پتلیوں کی یہ ساخت ہی بلیوں اور ان کے خاندان کے دیگر جانداروں کو شکار کے دوران مدد فراہم کرتی ہیں یعنی ان کے لیے چھلانگ لگانے کے فاصلے کا تعین کرنا ممکن ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں