ائیربس کے منفرد ترین طیارے متعارف

21 ستمبر 2020
یہ فی الحال کانسیپٹ طیارے ہیں — فوٹو بشکریہ ایئربس
یہ فی الحال کانسیپٹ طیارے ہیں — فوٹو بشکریہ ایئربس

معروف کمپنی ایئربس نے اپنے زیرو زہریلی گیسیں خارج کرنے والے 3 نئے مسافر طیاروں کو متعارف کرایا ہے جو ہائیڈروجن کی مدد سے پرواز کرسکیں گے۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ منفرد طیارے 2035 تک آسمانوں پر اڑتے نظر آئیں گے۔

ان طیاروں کے نئے ڈیزائن کو زیرو ای لائن کا نام دیا گیا ہے جس میں ایک ٹربوفین بھی شامل ہے جبکہ ایک گیس ٹربیون انجن دیا گیا ہے جو ہائیڈروجن پر کام کرتا ہے جبکہ اس میں ایک وقت میں 2 سو مسافر سفر کرسکیں گے۔

ایئربس نے ایک پروپلر طیارہ بھی ڈیزائن کیا ہے جو سو مسافروں کو لے جاسکے گا جبکہ ایک بلینڈڈ ونگ والا طیارہ ہے جو 2 سو مسافروں کو لے جاسکتا ہے۔

فوٹو بشکریہ ایئربس
فوٹو بشکریہ ایئربس

کمپنی کے مطابق ان طیاروں کے ڈیزائن میں ہائیڈروجن ایندھن پر انحصار کیا گیا ہے، یعنی وہ صرف پانی خارج کریں گے۔

اس وقت طیاروں سے خارج ہونے والے ایندھن کو دنیا بھر زہریلی گیسوں کے اخراج کے 2 فیصد حصے کا باعث سمجھا جاتا ہے اور یہ اعدادوشمار بڑھ رہے ہیں۔

ایئربس کے مطابق یہ کانسیپٹ طیارے ہمیں ڈیزائن کو بہتر بنانے میں مددد فراہم کریں گے اور دنیا کی پہلی کاربن فری پرواز کی بنیا رکھیں گے جو ہم 2035 تک متعارف کرانا چاہتے ہیں۔

کمپنی نے بتایا کہ ان طیاروں میں ایسے انجن استعمال کیے گئے ہیں جو ہائیڈروجن ایندھن سے طاقت حاصل کرکے پرواز کریں گے، جبکہ بیٹری فیول سیل بھی اس کا حصہ ہیں مگر بجلی کی بیٹری تنہا طیارے کے لیے کافی نہیں۔

فوٹو بشکریہ ایئربس
فوٹو بشکریہ ایئربس

کمپنی 2025 سے اس شعبے میں سالانہ اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گی اور 5 سال کے اندر ان طیاروں کی پرواز کا تجربہ کیا جائے گا۔

ایئربس کی جانب سے ہائیڈروجن ایندھن کے ڈیزائن پر کام ہورہا ہے تو اس کی حریف کمپنی بوئنگ کی جانب سے مختصر فاصلے تک سفر کرنے والی ایئر ٹیکسیوں کی تیاری پر کام ہورہا ہے جو برقی بیٹریوں کی مدد سے پرواز کریں گی۔

یہ ٹیکسیاں ہیلی کاپٹر کی طرح عمودی لینڈنگ اور ٹیک آف کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہوں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں